غزہ ۔مرکزاطلاعات فلسطینقابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کی شب جب غزہ پر جاری جنگ کے خاتمے کے لیے جنگ بندی کے اعلان کی تیاریاں آخری مراحل میں تھیں، اس سے کچھ ہی دیر قبل ایک اور ہولناک قتل عام کر ڈالا جس میں درجنوں فلسطینی شہید اور لاپتہ ہوگئے۔
یہ المناک واقعہ غزہ شہر کے صبرہ محلے میں پیش آیا، جہاں قابض فوج نے غبّون خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں پورا مکان ملبے کا ڈھیر بن گیا اور اطلاعات کے مطابق 40 سے زائد نہتے شہری ملبے تلے دب گئے۔
غزہ کے سول ڈیفنس حکام نے بتایا کہ ان کی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں اور اب تک 4 شہداء کی لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں، جبکہ درجنوں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہیں۔ امدادی کارروائیاں انتہائی خطرناک اور دشوار حالات میں جاری ہیں کیونکہ قابض اسرائیلی طیارے وقفے وقفے سے علاقے پر مزید گولہ باری کر رہے ہیں۔
قابض اسرائیل کی جانب سے یہ سفاکانہ بمباری ایسے وقت میں کی گئی جب عالمی سطح پر جنگ بندی کی امیدیں پیدا ہو چکی تھیں۔ تاہم دشمن ریاست نے ایک بار پھر انسانی ضمیر کو چیلنج کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں کے خون سے اپنی درندگی کی بھینٹ چڑھایا۔
یہ تازہ قتل عام اس حقیقت کی ایک اور گواہی ہے کہ قابض اسرائیل غزہ میں نسل کشی کی منظم مہم پر گامزن ہے، جہاں گھروں، ہسپتالوں، پناہ گزین مراکز اور سکولوں تک کو بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔