Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

آئی سی سی: نیتن یاھو اور گیلنٹ کے وارنٹ برقرار

دی ہیگ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) عبرانی ٹی وی چینل 12 کے مطابق بین الاقوامی فوجداری عدالت نے قابض اسرائیل کی وہ درخواست مسترد کر دی ہے جس میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو اور اس کے سابق وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف جاری گرفتاری کے وارنٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ دونوں صہیونی رہنماؤں پر غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے سنگین جرائم کے ارتکاب کا الزام ہے۔

عدالت نے اس دوسری درخواست کو بھی رد کر دیا جس میں نیتن یاھو اور گالانت کے خلاف جاری تحقیقات کو منجمد کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند روز قبل ہی غزہ میں فائر بندی کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔ مبصرین کے مطابق قابض اسرائیل نے یہ درخواست دراصل جنگ کے وقتی توقف کو عالمی احتساب سے فرار کے ایک موقع کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش میں دی تھی۔

یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ابتدائی چیمبر نمبر ایک نے 21 نومبر سنہ2023ء کو نیتن یاھو اور گالانت کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ عدالت نے دونوں وارنٹ کو خفیہ رکھا تاکہ گواہوں کی حفاظت اور تحقیقات کے تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔

دوسری جانب 9 اکتوبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ قابض اسرائیل اور اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے درمیان مصر، قطر اور ترکیہ کی شراکت اور امریکہ کی نگرانی میں شرم الشیخ میں غیر مستقیم مذاکرات کے بعد فائر بندی اور اسیران کے تبادلے کے پہلے مرحلے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

معاہدے کے مطابق فلسطینی مزاحمت نے اپنے پاس موجود 28 صہیونی قیدیوں کی لاشوں کی حوالگی پر رضامندی ظاہر کی ہے، جس کے بدلے قابض اسرائیل غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی لاشیں واپس کرے گا۔

اسی معاہدے کے تحت گذشتہ پیر کو تحریک حماس نے 20 صہیونی قیدیوں کو زندہ حالت میں رہا کیا، جبکہ تل ابیب کے مطابق اب بھی 28 صہیونیوں کی لاشیں حماس کے پاس موجود ہیں جن میں سے 4 کی حوالگی ہو چکی ہے۔

قابض اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سنہ2023ء سے امریکہ اور یورپی ممالک کی پشت پناہی میں غزہ کی پٹی میں وحشیانہ نسل کشی کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ اس سفاک جنگ میں معصوم فلسطینیوں کو قتل، بھوک، تباہی، جبری بے دخلی اور اجتماعی گرفتاریوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ عالمی عدالت انصاف کے احکامات اور عالمی ضمیر کی اپیلوں کو یکسر نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

اب تک اس نسل کشی میں 2 لاکھ 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ 11 ہزار سے زیادہ افراد تاحال لاپتا ہیں، سینکڑوں ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں اور قحط نے خصوصاً معصوم بچوں کی زندگیاں نگل لی ہیں۔ غزہ کی بیشتر بستیاں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں اور پورا علاقہ تباہی کے دہانے پر ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan