Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قطر : ترکیہ کا فلسطین کیلئے انسانی امداد کا نیا کوآرڈینیٹر مقرر

دوحہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قطر نے غزہ کے محصور علاقے تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے ایک زمینی امدادی پل قائم کر دیا ہے، جبکہ ترکیہ نے فلسطین کے لیے انسانی امداد کے امور کی نگرانی کے لیے سفیر محمد غلو اولو کو خصوصی کوآرڈینیٹر مقرر کیا ہے۔

قطر کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا کہ دوحہ نے غزہ کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کا زمینی راستہ کھول دیا ہے، جس کے تحت محصور علاقے کو 86 ہزار خیمے فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ ساڑھے چار لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینیوں کے لیے عارضی پناہ گاہیں مہیا کی جا سکیں، جو غزہ کی مجموعی آبادی کا تقریباً چوتھائی حصہ ہیں۔

بلدیہ غزہ کے سربراہ یحییٰ السراج نے گذشتہ روز اعلان کیا کہ غزہ کی بلدیات نے قطر کی کمیٹی برائے تعمیر نو کے تعاون سے شہر کی مرکزی سڑکوں کی بحالی، ملبہ ہٹانے اور شہریوں کی واپسی کے عمل کو آسان بنانے کا آغاز کر دیا ہے۔

یہ مہم غزہ کے اُن علاقوں میں زندگی کی بحالی کی کوشش ہے جنہیں قابض اسرائیل کی نسل کشی پر مبنی جنگ نے کھنڈر بنا دیا۔ اس کا مقصد بنیادی شہری سہولیات کی جزوی بحالی ہے جو قابض فوج کی درندگی سے تباہ ہو چکی ہیں، جبکہ انسانی صورتحال اب بھی نہایت کٹھن اور المناک ہے۔

قطر کی امدادی مہم کے تحت فراہم کردہ بھاری مشینری، ٹرک اور بلڈوزر ملبہ ہٹانے میں سرگرم ہیں، خاص طور پر اُن سڑکوں پر جو ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ واپسی میں رکاوٹ بن رہی تھیں، کیونکہ قابض اسرائیل کی جارحیت کے رکنے کے بعد لوگ اپنے تباہ شدہ گھروں کا رخ کر رہے ہیں۔

یحییٰ السراج نے کہا کہ یہ مہم ایک ماہ تک جاری رہے گی جس کے دوران متعدد سڑکیں اور گلیاں کھولی جائیں گی، تاکہ فلسطینی عوام اپنی رہائش گاہوں تک پہنچ سکیں اور شہر کی باقی ماندہ زندگی کو بحال کیا جا سکے۔

ترکیہ کی جانب سے اقدام

دوسری جانب ترکیہ نے سفیر محمد غلو اولو کو فلسطین کے لیے انسانی امداد کا نیا کوآرڈینیٹر مقرر کیا ہے، تاکہ وہ براہِ راست غزہ میں امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں اور متعلقہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو یقینی بنائیں۔

ترکیہ کی وزارتِ خارجہ کے ذرائع کے مطابق انقرہ نے اپنے تمام وسائل اس بات پر مرکوز کر دیے ہیں کہ غزہ میں انسانی امداد جلد از جلد پہنچائی جا سکے، عارضی پناہ گاہیں قائم کی جائیں اور تباہ حال علاقے کی تعمیرِ نو میں بھرپور تعاون کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق محمد غلو اولو اپنی ٹیم کے ہمراہ بدھ کے روز غزہ پہنچے جہاں انہوں نے فوری ضرورتوں اور امدادی ترجیحات کا جائزہ لیا، اقوام متحدہ کے اداروں سے مشاورت کی اور ان کی سرگرمیوں میں معاونت کا عزم ظاہر کیا۔

غلو اولو ترکیہ کی تمام امدادی تنظیموں کے درمیان رابطہ کار کے طور پر کام کریں گے تاکہ امداد شفاف اور منظم انداز میں مستحق فلسطینیوں تک پہنچ سکے۔ وہ مصر اور اردن کے راستے بھیجی جانے والی امداد سے متعلق مقامی حکام کے ساتھ مشاورت بھی کریں گے، جبکہ ترک طبی امداد خصوصاً مریضوں کی منتقلی کے عمل کو بھی مضبوط بنائیں گے۔

انسانی امداد کے سمندری قافلے

اسی دوران ترکیہ کی 17ویں “سفینۂ خیر” جو 900 ٹن خوراکی امداد سے بھری ہوئی ہے، مصر کی بندرگاہ العریش کے قریب پہنچ گئی ہے، جہاں سے اسے غزہ منتقل کیا جائے گا۔

غزہ میں انسانی امدادی سرگرمیاں 10 اکتوبر سے جنگ بندی کے نفاذ کے بعد تیز تر ہو گئی ہیں۔

یاد رہے کہ 9 اکتوبر کو سابق امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ حماس اور قابض اسرائیل کے درمیان فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ یہ مذاکرات شرم الشیخ میں ترکیہ، مصر اور قطر کی شمولیت اور امریکی نگرانی میں ہوئے۔

قابض اسرائیل نے امریکہ کی سرپرستی میں 8 اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ میں نسل کشی کی مہم شروع کی جو دو برسوں تک جاری رہی۔ اس درندگی کے نتیجے میں 67 ہزار 938 فلسطینی شہید ہوئے، 1 لاکھ 70 ہزار 169 زخمی ہوئے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی، جبکہ قحط اور بھوک نے مزید 463 فلسطینیوں کی جان لے لی جن میں 157 بچے شامل تھے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan