غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ مزاحمت نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں طے شدہ امور کی مکمل پاسداری کی ہے۔ اس نے زور دے کر کہا ہے کہ اس نے تمام زندہ قیدی اور جن اسرائیلی فوجیوں کی لاشیں اس کی تحویل میں تھیں اور قابلِ رسائی تھیں وہ حوالے کر دی ہیں۔
القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں جو مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوا، واضح کیا کہ باقی ماندہ لاشوں کی تلاش اور انہیں نکالنے کے لیے بڑے پیمانے پر کوششوں اور خصوصی آلات کی ضرورت ہے، اور نشاندہی کی کہ وہ اس فائل کو مکمل طور پر بند کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
آج ایک سابقہ ٹویٹ میں القسام بریگیڈز نے کہا تھا کہ وہ آج بدھ کی شام 10 بجے غزہ کی پٹی میں قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے کے تحت دو مزید اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں حوالے کرے گی۔
گذشتہ روز منگل کو، عز الدین القسام بریگیڈز نے حالیہ جنگ بندی معاہدے کی شقوں پر عمل درآمد کے اقدامات کے تحت غزہ شہر میں بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس کے حوالے چار اسرائیلی فوجیوں کی لاشیں کیں۔
یہ اقدام 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے دو دن بعد کیا گیا، جو باقی ماندہ لاشوں کو نکالنے سے متعلق میدان میں موجود مشکلات اور لاجسٹک چیلنجز کے باوجود القسام کے معاہدے کی شقوں کی پاسداری کی تصدیق کرتا ہے۔
القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ جو لاشیں حوالے کی گئی ہیں وہ گائے ایلووز، یوسی شرعبی، بیفن جوشی، اور ڈینیئل پیریز کی ہیں اور یہ بھی نشاندہی کی کہ باقی ماندہ فوجیوں کی لاشوں کو بازیاب کرانے کے لیے بہت زیادہ کوششوں اور خصوصی آلات کی ضرورت ہے۔