غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے غزہ کی پٹی میں طبی عملے اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ان پر ہونے والے جان لیوا حملوں اور قتل عام کی فوری اور شفاف تحقیقات کی جائیں۔
اسٹیفن ڈوجارک نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ میں حالیہ دنوں قابض اسرائیل کی جانب سے ڈھائے جانے والے ہولناک قتل عام اس بات کی واضح شہادت ہیں کہ طبی عملہ اور صحافی بدترین خطرات سے دوچار ہیں۔
پیر کے روز قابض اسرائیلی فوج نے ایک اور انسانیت سوز جرم کا ارتکاب کیا۔ خان یونس کے وسط میں ناصر میڈیکل کمپلیکس کو بار بار نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 20 فلسطینی شہید ہوئے۔ شہداء میں پانچ صحافی، کئی ڈاکٹر اور سول ڈیفنس کے اہلکار شامل ہیں جو پہلے حملے میں زخمیوں کو بچانے پہنچے تھے مگر دوسری بمباری میں خود شہید ہو گئے۔ اس کے علاوہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
اسی دن شام کے وقت قابض اسرائیل کے فوجیوں نے خان یونس کے علاقے المواصی میں ایک خیمے کے اندر صحافی حسن دوحان کو براہ راست گولی مار کر شہید کر دیا۔ یہ اقدام نہ صرف بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے قابض اسرائیل کی جانب سے نسل کشی کے تمام شواہد کو مٹانے کی منظم سازش بھی آشکار ہوتی ہے۔
اقوام متحدہ نے ایک بار پھر عالمی برادری کو متوجہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کو اس کے جرائم پر جواب دہ ٹھہرائے، غزہ میں جاری اجتماعی قتل عام روکا جائے اور طبی و صحافتی عملے کو فوری اور موثر تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنے انسانی اور پیشہ ورانہ فرائض ادا کر سکیں۔