غزہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کی سرزمین ایک بار پھر قابض اسرائیلی فوجی جارحیت پسندوں کے لیے قبرستان ثابت ہوئی۔ گذشتہ رات فلسطینی مزاحمت کاروں نے دشمن پر کاری ضرب لگاتے ہوئے کم از کم ایک صہیونی فوجی کو ہلاک، 11 کو شدید زخمی اور 4 کو لاپتہ کر دیا۔ عبرانی ذرائع ابلاغ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ غزہ میں مزاحمت نے قابض فوج کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
القسام بریگیڈز نے ایک تصویر جاری کی جس پر دوٹوک الفاظ میں لکھا تھا: “ہم ان کو یاد دلاتے ہیں جو بھول جاتے ہیں، انجام یا تو موت ہے یا قید۔”
عبرانی ذرائع کے مطابق قابض فوج کے اندر شدید خوف و ہراس پایا جا رہا ہے کہ لاپتہ فوجی فلسطینی مجاہدین کے قبضے میں جا چکے ہیں۔ قابض فوج نے ان کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر رکھا ہے مگر تاحال کوئی کامیابی نہیں ملی۔
عبرانی میڈیا نے اعتراف کیا کہ گذشتہ رات قلیل وقفے کے دوران تین الگ الگ “مشکل سکیورٹی واقعات” پیش آئے۔ ان میں سب سے بڑا واقعہ غزہ شہر کے مشرقی علاقے الزيتون میں ہوا جو اب تک جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق حماس کے مجاہدین نے رات کے وقت قابض فوج کو اپنی نگرانی میں لے رکھا تھا اور جدید آلات کے ذریعے ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھی۔ اس دوران شدید جھڑپیں ہوئیں اور قابض فوج کو مزید کمک بلانی پڑی۔ اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے زخمی فوجیوں کو نکالنے کی کوشش کی مگر انہیں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
عبرانی میڈیا کے مطابق قابض فوج کی ایک ریسکیو یونٹ بھی مزاحمت کاروں کی گھات میں پھنس گئی جب وہ پہلے واقعے کے مقام سے فوجیوں کو نکالنے پہنچی۔ اسی دوران قابض فوج نے نام نہاد “ہنیبال پروٹوکول” نافذ کر دیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے فوجی زندہ حالت میں گرفتار نہ ہوں۔
غزہ شہر کے مشرقی علاقوں الزيتون اور الصبرہ کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ کے جبالیا پر قابض فوج کی توپوں نے اندھا دھند گولہ باری کی۔ اسرائیلی جنگی طیارے بھی نچلی پروازوں کے ساتھ فضا میں مسلسل گرجتے رہے اور پورے علاقے کو لرزا ڈالا۔
فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے اس کارروائی کی مزید تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔ البتہ القسام بریگیڈز نے ایک پوسٹر جاری کر کے پیغام دیا: “یاد رکھو… یا موت یا قید”، جسے عبرانی زبان میں بھی تحریر کیا گیا تاکہ قابض فوجیوں کو ان کے انجام کی یاد دہانی کرائی جا سکے۔
یہ کارروائیاں اس وقت سامنے آئیں جب القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے واضح وارننگ دی تھی کہ اگر قابض اسرائیل نے غزہ شہر پر یلغار کی کوشش کی تو اسے ناقابلِ برداشت قیمت چکانی پڑے گی اور اس کے فوجی یا تو ہلاک ہوں گے یا گرفتار۔