Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اسرائیل نے اسیران کو تبادلے سے پہلے جیلوں میں منتقل کیا

قابض اسرائیلی(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  حکام نے ان فلسطینی اسیران کو جنہیں اس ہفتے آزادی دیے جانے کا امکان ہے، ان جیلوں سے جہاں وہ طویل عرصے سے قید تھے، عوفر اور النقب جیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔ یہ اقدام اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ساتھ طے پانے والی اسیران کے تبادلے کی مجوزہ تیاریوں کا حصہ ہے۔

ذرائع کے مطابق عوفر جیل سے رہائی پانے والے اسیران کو مقبوضہ مغربی کنارے بھیجا جائے گا، جبکہ کتسیعوت (النقب) جیل سے آزاد ہونے والے اسیران کو براہ راست غزہ کی پٹی اور مصر منتقل کیا جائے گا۔

دونوں جانب سے اسیران کا تبادلہ بین الاقوامی تنظیم ریڈ کراس کی ٹیموں کی نگرانی میں کیا جائے گا۔ اس موقع پر کسی قسم کی سرکاری تقریب یا میڈیا کوریج نہیں ہوگی۔ اس عمل کے دوران مصری وفد بھی عوفر اور کتسیعوت جیلوں میں موجود رہے گا تاکہ رہا کیے جانے والے فلسطینی اسیران کی شناخت اور قانونی کارروائی کی تصدیق کی جا سکے۔

تبادلہ اسیران کا یہ معاہدہ غزہ میں جنگ بندی کے فریم ورک کے تحت طے پایا ہے۔ اس کے مطابق قابض اسرائیل 250 ایسے فلسطینی اسیران کو رہا کرے گا جو عمر قید کی سزائیں کاٹ رہے ہیں، اس کے علاوہ غزہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 1700 اسیران کو بھی رہا کیا جائے گا جنہیں 7 اکتوبر سنہ2023ء کو قابض اسرائیل کی جانب سے شروع کی گئی نسل کش جنگ کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

رہا کیے جانے والے اسیران میں سے 15 فلسطینی وہ ہیں جو مقبوضہ فلسطین کے علاقوں 1948ء (علاقہ 48) سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ باقی بیشتر مغربی کنارے کے مختلف شہروں اور قصبوں کے رہائشی ہیں۔

یہ تبادلہ اس وقت مکمل ہوگا جب حماس اپنے قبضے میں موجود تمام اسرائیلی اسیران کو ایک ہی مرحلے میں رہا کرے گی۔ قابض اسرائیلی ذرائع کے مطابق یہ عمل آئندہ پیر کے روز مکمل ہونے کی توقع ہے۔ اس بات کی تصدیق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی جمعے کے روز اپنے ایک بیان میں کی۔

گذشتہ شب اسلامی تحریک مزاحمت حماس، تحریک جہاد اسلامی اور محاذِ عوامی برائے آزادی فلسطین نے ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ قابض اسرائیل نے شرم الشیخ میں ہونے والی بالواسطہ مذاکرات کے دوران متعدد ممتاز فلسطینی قائدین کی رہائی کو ناکام بنا دیا۔

قابض اسرائیل کی وزارت انصاف نے جمعے کے روز ان اسیران کی فہرست جاری کی ہے جنہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی اور اب رہائی دی جا رہی ہے، تاہم فلسطینی ادارہ برائے اسیران یا کلب برائے اسیران کی جانب سے تاحال کسی بھی رہائی پانے والے اسیر کا باضابطہ نام جاری نہیں کیا گیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan