Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

واشنگٹن اور ثالث ممالک قابض اسرائیل کو غزہ معاہدے پر عملدرآمد کا پابند بنائیں:حماس

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے امریکہ کی انتظامیہ اور بین الاقوامی ثالث ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ غزہ کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے پر اپنے وعدوں کو پورا کرے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ قابض اسرائیل اپنی ذمہ داریوں سے بچنے کے لیے ٹال مٹول اور فریب کی پالیسی پر گامزن ہے۔

اسماعیل رضوان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حماس اس معاہدے کی کامیابی کے لیے پُرعزم ہے مگر قابض اسرائیل نے معاہدے کے انسانی پہلو پر عمل نہیں کیا۔ ان کے مطابق غزہ میں جو معمولی مقدار میں امدادی سامان داخل ہوا ہے وہ تباہی کی شدت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اب بھی دس ہزار سے زائد افراد ملبے تلے دبے ہوئے لاپتہ ہیں جبکہ دفاعِ مدنی کے پاس انہیں نکالنے کے لیے بنیادی آلات کی بھی شدید کمی ہے۔ رضوان نے کہا کہ قابض اسرائیل ان امدادی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے حالانکہ جنگ کے آغاز میں اپنے قیدیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار خود وہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آج قابض دشمن ہم پر الزامات لگا رہا ہے جبکہ وہ خود ملبے تلے دبے فلسطینیوں کو بچانے کے لیے ضروری آلات کی ترسیل روک رہا ہے۔

حماس رہنما نے واضح کیا کہ مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قابض اسرائیل خود ہے، اور یہ حقیقت واشنگٹن اچھی طرح جانتا ہے۔ انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داری قبول کرے اور تل ابیب پر عملی دباؤ ڈالے تاکہ وہ معاہدے کی شرائط پر عمل کرے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب شرم الشیخ میں 9 اکتوبر کو قطر، مصر اور ترکیہ کی ثالثی اور امریکی شمولیت سے فائر بندی کا معاہدہ طے پایا تھا، مگر اس کے باوجود قابض اسرائیلی فوج نے فضائی بمباری اور توپ خانے سے گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجے میں سینکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔

قابض اسرائیل نے سات اکتوبر سنہ2023ء سے اب تک غزہ میں کھلے عام نسل کشی کے جرائم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جسے امریکہ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی عدالتِ انصاف کی ہدایات کے باوجود قابض اسرائیل نے اپنے جارحانہ اقدامات نہیں روکے۔

ان جرائم کے نتیجے میں اب تک 2 لاکھ 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، 9 ہزار سے زیادہ افراد تاحال لاپتہ ہیں، لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور غزہ قحط کی لپیٹ میں ہے جس سے متعدد افراد، خصوصاً بچے، جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی علاقے کی بنیادی ڈھانچے کی تباہی نے انسانی المیے کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan