غزہ – فلسطین فائونڈیشن پاکستان اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر نیتن یاہو نے فوجی طاقت سے قیدیوں کو چھڑانے کی کوشش کی تو زندہ قیدیوں کے تابوت واپس جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ القسام نے جنگی قیدی بنائے گئے صہیونیوں کی نگرانی پر مامور محافظوں کو نئی ہدایات جاری کی ہیں کہ اگر اسرائیلی فورسز حراستی مقامات تک پہنچیں تو ان سے نمٹنے کے لیے اسرائیل کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ یہ ہدایات چھ قیدیوں کی حالیہ ہلاکت کے بعد جاری کی گئی ہیں، تاہم ان ہدایات کی مزید نوعیت واضح نہیں ہوسکی۔
ابو عبیدہ نے ٹیلی گرام ایپلی کیشن کے ذریعے زور دیا کہ “(اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن) نیتن یاہو کی جانب سے قیدیوں کو معاہدے کے بجائے فوجی دباؤ کے ذریعے آزاد کرنے پر اصرار کا مطلب ہوگا کہ قیدی اپنے خاندانوں کے پاس زندہ واپس جانے کے بجائے ان کے تابوت آئیں گے۔”
انہوں نے نیتن یاہو اور فوج کو غزہ کی پٹی میں حراست میں لیے گئے قیدیوں کے قتل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے “قیدیوں کے تبادلے کے کسی معاہدے میں جان بوجھ کر خلل ڈالنے کا ذمہ دار قرار دیا”۔ ابو عبیدہ نے اسرائیلی حکام پر غزہ پر بمباری کے دوران جان بوجھ کر درجنوں قیدیوں کو ہلاک کرنے کا الزام بھی لگایا۔
یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کے روز کہا تھا کہ حماس کے جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی میں ایک سرنگ سے برآمد ہونے والے چھ قیدیوں کو “سر کے پچھلے حصے میں گولی مار کر قتل کردیا تھا”۔