غزہ -+-انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج فلسطینی شہریوں کو بے گھر کرنے کی ایک بڑی لہر کے درمیان غزہ شہر اور اس کے شمال میں لوگوں کو خوف زدہ کرنے، ڈرانے دھمکانے اور جبری نقل مکانی کی جنگ مسلط کیے ہوئے ہے۔
نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ہم نے شہر کے متعدد علاقوں سے دسیوں ہزار باشندوں کی نقل مکانی کو ریکارڈ تیار کیا ہے۔ یہ فلسطینی کھلے آسمان تلے، سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر ہیں اور بے سروسامانی، شدید گرمی، بھوک، بمباری، تکالیف، زخموں اور بیماریوں کے باوجود زندہ رہنے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ نقل مکانی کی کارروائیاں قابض فوج کی طرف سے غزہ کے بڑے علاقوں میں جاری انخلاء کی متضاد ہدایات کی روشنی میں کی گئی ہیں، جو کہ بھوک اور اندھا دھند ہلاکتوں کی وسیع جنگ کے جاری رکھنے کی ایک بدترین شکل ہے۔
قابض فوج نے غزہ شہر کے جنوب مغربی علاقوں میں زمینی دراندازی کے ساتھ فوجی آپریشن شروع کیا، جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار بے گھر لوگوں کو ایک بار پھر نقل مکانی پرمجبور کیا گیا۔ الشجاعیہ کے علاقوں التفاح”، “الدرج” اور دوسرے محلوں سے بڑی تعداد میں لوگوں کو نقل مکانی پرمجبور کیا گیا۔
انسانی حقوق گروپ نے قابض فوج کی جانب سے غزہ شہر کے جنوب مشرق اور پھر جنوب مغربی محلوں میں اچانک دراندازی کے دوران نقل مکانی پرمجبور کرنے کی شدید مذمت کی۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ شہریوں کو نقل مکانی سے قبل کسی قسم کی پیش گی وارننگ نہیں دی گئی۔ نقل مکانی کا حکم دینے کے ساتھ ہی قابض فوج نے علاقے پرفضائی اور زمینی حملے شروع کردیے جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے درجنوں فائر بیلٹس پرمشتمل اسرائیلی فضائی حملوں کی نشاندہی کی۔ قابض فوج نے غزہ شہر کے بڑے علاقوں میں جاری زمینی دراندازی کے ساتھ توپ خانے کے گولے داغے، گھرگھر تلاشی کے دوران عام شہریوں کی گرفتاری کے ساتھ کئی شہریوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔
انسانی حقوق گروپ نے نشاندہی کی کہ “اسرائیل” غزہ کی پٹی میں ایسے شہریوں کو نشانہ بنانے کی ایک منظم پالیسی اپنا رہا ہے جو بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ’محفوظ‘ہیں مگر اسرائیلی فوج نہتے فلسطینیوں کو بار بار نشانہ بنا رہی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ “اسرائیل” جان بوجھ کر قتل اور فاقہ کشی مسلط کرنے کی پالیسی کے ذریعے غزہ کی پٹی کے لوگوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنے، اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر اور اس کے پناہ گاہوں کو نشانہ بنانے اور وہاں اجتماعی قتل عام سمیت تمام بنیادی ضروریات زندگی کو تباہ کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے