غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کے محکمہ شہری دفاع نے واضح کیا ہے کہ دو ہفتے قبل فائر بندی کے اعلان کے باوجود غزہ کی پٹی میں انسانی المیہ بدستور جاری ہے اور زمینی حالات میں کوئی بنیادی تبدیلی نہیں آئی۔
اپنے بیان میں محکمہ شہری مدنی نے بتایا کہ اگرچہ امدادی سامان لے جانے والے چند ٹرک داخل ہو چکے ہیں لیکن ان کی تعداد نہایت کم ہے اور یہ سامان محصور و مصیبت زدہ عوام کی ضروریات کے ایک معمولی حصے کو بھی پورا نہیں کر پا رہا۔ بیان میں کہا گیا کہ ہزاروں مکانات اب بھی ملبے کا ڈھیر بنے ہوئے ہیں، سینکڑوں شہداء کی لاشیں اب تک ملبے تلے دبی ہیں، سڑکیں بند پڑی ہیں اور دفاعِ مدنی کی ٹیمیں انتہائی محدود وسائل کے ساتھ ہمہ وقت تباہ شدہ علاقوں میں کام کر رہی ہیں جہاں ہر طرف ویرانی اور بربادی کا راج ہے۔
محکمہ شہری دفاع نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور غزہ کی تعمیرِ نو کے عمل کو شروع کریں، تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹانے کے لیے بھاری مشینری اور آلات داخل کیے جائیں، بند سڑکیں کھولی جائیں اور ملبے تلے دبی لاشوں کو نکالنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ فلسطینی عوام کی طویل ہوتی اذیت میں کچھ کمی لائی جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے بھاری مشینری اور امدادی سامان کی غزہ میں داخلے پر پابندی انسانی بحران کو مزید گہرا کر رہی ہے اور یہ اقدام شہری دفاع کی ٹیموں کے کام میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکا ہے۔ اس پابندی کے باعث درجنوں خاندان اب بھی تباہ شدہ گھروں کے ملبے میں پھنسے ہیں اور زندہ بچ جانے والے افراد انتہائی سخت، غیر انسانی حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
شہری دفاع نے کہا کہ اس کے اہلکار انتہائی کم وسائل کے باوجود شب و روز کام کر رہے ہیں مگر تباہی کی وسعت اور انفراسٹرکچر کی مکمل بربادی ایسی ہے کہ بین الاقوامی سطح پر فوری مداخلت کے بغیر اس بحران کا حل ممکن نہیں۔
ادارے نے تمام عالمی اداروں اور امدادی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر انجینئرنگ مشینری کی فراہمی یقینی بنائیں، ان کے داخلے میں کسی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ نہ ڈالی جائے، اور ریسکیو ٹیموں و طبی عملے کے لیے محفوظ راہداریاں کھولی جائیں تاکہ وہ تباہ شدہ علاقوں میں اپنا کام بحفاظت انجام دے سکیں۔
شہری دفاع نے مزید کہا کہ ملبہ ہٹانے، شہداء کی لاشیں نکالنے اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے فوری مالی و تکنیکی مدد ناگزیر ہے، ساتھ ہی ان تمام کارکنوں کے لیے بین الاقوامی قانونی و انسانی تحفظ فراہم کیا جائے جو اس وقت میدان میں اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔
بیان کے اختتام پر محکمہ شہری دفاع نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ تمام بین الاقوامی اور انسانی اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کے لیے تیار ہے تاکہ غزہ میں زندگی کو دوبارہ بحال کیا جا سکے اور قابض اسرائیل کی دو سالہ درندگی سے تباہ شدہ شہر کو ازسرِنو زندہ کیا جا سکے۔