Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیلی بحریہ نے گلوبل صمود فلوٹیلا جہاز اغوا، تمام کارکن گرفتار

مقبوضہ بیت المقدس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی بحری افواج نے غزہ کے مظلوم عوام کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر کھلی قزاقی کرتے ہوئے دو جہاز ’’الما‘‘ اور ’’سیریوس‘‘ پر دھاوا بول دیا، ان پر سوار بین الاقوامی رضاکاروں کو اغوا کر کے اسدود کی بندرگاہ کی طرف لے جایا گیا۔

یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب صہیونی جنگی بحری جہازوں نے فلوٹیلا کو گھیرے میں لیا اور اس کے ساتھ تمام مواصلاتی رابطے منقطع کر دیے گئے۔ قبل ازیں فلوٹیلا کی قیادت نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ قابض اسرائیل رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرے گا کیونکہ کم از کم 20 صہیونی جنگی جہاز اس کے قریب آ گئے تھے۔

فلوٹیلا کے منتظمین نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ قابض اسرائیل کی دھمکیوں، ڈرانے دھمکانے کی کوششوں اور یورپی حکومتوں کے دباؤ کے باوجود غزہ تک امداد پہنچانے کا سفر جاری رکھیں گے۔

فلوٹیلا کے بیان کے مطابق آج صبح صہیونی بحریہ نے ’’الما‘‘ جہاز کو گھیر کر کئی منٹ تک انتہائی اشتعال انگیز انداز میں ہراساں کیا اور مواصلاتی نظام معطل کر دیا جس کے باعث کپتان کو براہ راست تصادم سے بچنے کے لیے اچانک سخت تدابیر اختیار کرنا پڑیں۔ کچھ ہی دیر بعد ’’سیریوس‘‘ جہاز کو بھی اسی طرز کے حملے اور خوفناک چالوں کا سامنا کرنا پڑا۔

فرانسیسی رکن پارلیمنٹ میری میسمور جو ’’سیریوس‘‘ پر موجود تھیں، نے بتایا کہ کم از کم دو نامعلوم بحری جہاز قریب آ گئے جن میں سے ایک نے فوجی روشنی کے ذریعے انہیں نشانہ بنایا، ساتھ ہی انٹرنیٹ اور ریڈار رابطے منقطع کر دیے گئے۔

فلوٹیلا کے منتظمین نے واضح کیا کہ صہیونی رکاوٹوں کے باوجود یہ کارواں اپنی منزل کی طرف بڑھتا رہے گا۔ یہ کارواں اگست کے آخر میں اسپین سے روانہ ہوا تھا جس میں 45 جہاز اور 40 سے زائد ممالک کے سینکڑوں سرگرم کارکن شامل ہیں۔ یہ قافلہ شیر خوار بچوں کے لیے دودھ، خوراک اور طبی امداد لے کر محصور عوام تک پہنچانے کے لیے ایک پرامن اور غیر مسلح مہم پر ہے۔

اس کارواں میں جنوبی افریقہ کے رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے مانڈیلا منڈیلا، معروف سویڈش کارکن گریٹا تھنبرگ، فرانسیسی یورپی رکن پارلیمنٹ ریما حسن اور بارسلونا کی سابق میئر آدا کولاؤ بھی شریک ہیں۔

فلوٹیلا کا مقصد غزہ پر مسلط قابض اسرائیلی محاصرے کو توڑنا اور نسل کشی اور قحط کے شکار فلسطینی عوام کو براہ راست انسانی امداد فراہم کرنا ہے۔

یورپی دباؤ اور صہیونی ہمسری

گذشتہ دنوں اٹلی اور اسپین نے اپنی جنگی کشتیاں بھیج کر فلوٹیلا کی حفاظت کا اعلان کیا تھا، تاہم روم اور میڈرڈ کی حکومتوں نے شرکاء کو مشورہ دیا کہ وہ قابض اسرائیل کی طرف سے ممنوع قرار دی گئی سمندری حدود (150 بحری میل) میں داخل نہ ہوں۔ اٹلی نے حتیٰ کہ ریڈیو پر پیغام دے کر شرکاء کو سفر ترک کرنے پر زور دیا جسے منتظمین نے ایک پرامن انسانی مشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا۔

دوسری جانب جنوبی افریقہ نے دنیا کو خبردار کیا کہ غیر مسلح کارکنوں کی سلامتی یقینی بنائی جائے اور کسی فوجی مداخلت یا جہازوں کے اغوا کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

ہسپانوی وزیرِاعظم پیڈرو سانچیز نے بھی کہا کہ یہ جہاز قابض اسرائیل کے لیے کسی خطرے یا خطرناک اقدام کی نمائندگی نہیں کرتے، اس لیے امید ہے کہ بنجمن نیتن یاھو کی حکومت انہیں نشانہ نہیں بنائے گی۔

اٹلی اور یونان نے بھی ایک مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا کہ قابض اسرائیل فلوٹیلا کے شرکاء کی سلامتی کی ضمانت دے اور امدادی سامان کو محفوظ انداز میں غزہ پہنچانے کی اجازت دے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan