غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی جہاد کی عسکری تنظیم سرايا القدس نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین نے قابض اسرائیل کے چھوڑے گئے ایک جنگی گولے کو دھماکے سے اڑا کر غزہ کے جنوب میں دشمن فوجیوں کی ایک پیدل یونٹ کو نشانہ بنایا ہے۔
سرايا القدس نے منگل کی شب اپنے ٹیلیگرام چینل پر جاری بیان میں کہا کہ “گذشتہ شب پیر کو ہمارے مجاہدین نے قابض اسرائیل کے چھوڑے گئے اور پہلے سے تیار کردہ ایک GBU میزائل کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں دشمن کی پیدل فوجی یونٹ شارع 8 کے قریب عیسیٰ کے فوجی مقام کے اطراف شدید نقصان سے دوچار ہوئی۔ ہمارے مجاہدین نے دشمن کے ہیلی کاپٹر کو ہلاک اور زخمی فوجیوں کو اٹھاتے ہوئے بھی دیکھا”۔
فلسطینی مزاحمتی دھڑوں نے معرکہ طوفان الاقصیٰ کے دوران مسلسل قابض اسرائیلی فوج اور اس کی بکتر بند گاڑیوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری رکھی ہیں۔ دو برس سے زائد عرصے سے جاری صہیونی جارحیت کے مقابلے میں یہ مزاحمت فلسطینی عوام کے عزم و صبر کی گواہی دیتی ہے۔
مزاحمتی تنظیمیں نہ صرف دشمن پر حملوں کو باقاعدہ دستاویزی شکل میں محفوظ کر رہی ہیں بلکہ ان کی جانب سے جاری کردہ ویڈیوز میں کئی کارروائیوں کی تفصیلات سامنے آچکی ہیں جن میں قابض اسرائیلی فوج کو بھاری جانی نقصان اور بکتر بند گاڑیوں کی تباہی کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔
مزید برآں فلسطینی مزاحمت نے دشمن فوج کے خلاف گھات لگا کر کیے گئے حملوں میں صہیونی فوج کو بھاری نقصانات سے دوچار کیا، سینکڑوں فوجی گاڑیاں اور ٹینک تباہ یا ناکارہ بنائے اور دشمن کے فوجی اڈوں کے ساتھ صہیونی شہروں اور کالونیوں پر بھی درمیانے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے۔
قابض اسرائیلی فوج نے غزہ پر اپنے محاصرے اور جارحیت کو مزید بڑھا دیا ہے اور مختلف علاقوں میں مسلسل گھسائی کر رہی ہے۔ یہ کارروائیاں اس وقت تیز کی گئی ہیں جب دو ماہ قبل 19 جنوری کو فریقین کے درمیان ایک جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا لیکن اس دوران بھی قابض اسرائیل نے بارہا اس معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سنہ2023ء سے قابض اسرائیل امریکہ اور مغربی ممالک کی کھلی پشت پناہی کے ساتھ غزہ میں تباہ کن جنگ مسلط کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں وزارت صحت کے مطابق اب تک 2 لاکھ 34 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔