کولمبیا(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) کے صدر گوستاوو پیٹرو نے بدھ کے روز قابض اسرائیل کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا۔
صدر پیٹرو نے صہیونی ریاست کے سفارتی مشن کو بھی فوری طور پر کولمبیا سے نکل جانے کا حکم دیا۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب قابض اسرائیل کی بحریہ نے غزہ کی طرف امدادی سامان لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کیا اور کارکنان کو گرفتار کر لیا۔
صدر پیٹرو نے کہا کہ یہ اقدام دراصل بنجمن نیتن یاھو کے ایک نئے بین الاقوامی جرم کی شکل ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کولمبیا قابض اسرائیل کے ان جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی پر ہر ممکن قانونی اور سفارتی اقدام اٹھائے گا تاکہ انسانی حقوق کا تحفظ کیا جا سکے اور فلسطینی عوام کے بے گناہ شہریوں کو درندگی سے بچایا جا سکے۔
آج ہی کے روز گلوبل صمود فلوٹیلا نے اعلان کیا کہ قابض اسرائیل کی بحریہ نے ’’الما‘‘ اور ’’سائرس‘‘ نامی کشتیوں پر سوار تمام شرکا کو اُس وقت گرفتار کر لیا جب وہ غزہ کی طرف محصورین کے لیے امداد لے کر بڑھ رہے تھے۔
آرگنائزرز نے بتایا کہ صہیونی بحریہ نے ان کشتیوں کو زبردستی راستہ بدل کر اشدود کی بندرگاہ کی طرف موڑنے پر مجبور کیا۔
فلوٹیلا کے منتظمین نے کہا کہ یہ کارروائی دراصل قابض اسرائیل کی اس مجرمانہ پالیسی کا تسلسل ہے جس کا مقصد ہر اُس بین الاقوامی کوشش کو ناکام بنانا ہے جو غزہ کے لیے انسانی راہداری کھولنے کی جدوجہد کرتی ہے۔
یاد رہے کہ سات اکتوبر سنہ2023ء سے قابض اسرائیل نے امریکہ اور دیگر مغربی طاقتوں کی کھلی پشت پناہی سے غزہ پر تباہ کن جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اس خونی جنگ میں اب تک تقریباً دو لاکھ پینتیس ہزار فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔