غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) آج پیر کی صبح قابض اسرائیلی فوج کے سنائپرز نے غزہ شہر کے مشرقی علاقے میں فائرنگ کر کے دو فلسطینی شہریوں کو شہید کر دیا۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب دونوں شہری اپنے تباہ شدہ گھروں کا حال معلوم کرنے گئے تھے۔
طبی ذرائع نے بتایا کہ ایمبولینس ٹیموں نے شارع الشجاعیہ (الشعف) کے علاقے سے دو شہداء کی لاشیں اٹھائیں جنہیں قابض اسرائیلی سنائپرز نے نشانہ بنایا تھا۔
یہ مجرمانہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب قابض اسرائیل نے گذشتہ شب اعلان کیا تھا کہ وہ جنگ بندی پر دوبارہ عمل کرے گا۔ لیکن اسی اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی اس نے غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ بمباری کر کے 45 فلسطینی شہریوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کر دیا۔
طبی اداروں کے مطابق اتوار کے روز غزہ کے مختلف ہسپتالوں میں درجنوں شہداء کی لاشیں پہنچائی گئیں۔ الشفاء طبی کمپلیکس میں 4، العودہ ہسپتال میں 24، الاقصی ہسپتال میں 12 اور خان یونس کے ناصر ہسپتال میں 5 شہداء لائے گئے۔
شہداء میں فلسطینی انجینئر اور صحافی احمد مطیر بھی شامل ہیں جو فلسطین میڈیا پروڈکشن کمپنی سے وابستہ تھے۔
گزشتہ شب فلسطینی سرکاری میڈیا دفتر نے انکشاف کیا کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی جنگ روکنے کے اعلان کے بعد سے اب تک جنگ بندی کی 80 سے زائد مرتبہ خلاف ورزیاں کی ہیں جن کے نتیجے میں 97 فلسطینی شہید اور 230 سے زائد مختلف نوعیت کے زخمی ہوئے۔ صرف اتوار کے دن 21 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔
دفتر نے اپنے بیان میں بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج کی یہ خلاف ورزیاں براہِ راست فائرنگ، رہائشی علاقوں پر اندھا دھند بمباری، آگ کے پٹّے (فائر بیلٹس) کے استعمال اور متعدد علاقوں میں فلسطینیوں کی میدانی گرفتاریاں شامل ہیں۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ قابض اسرائیل کا یہ رویہ اس کے جارحانہ عزائم اور میدانِ جنگ میں کشیدگی بڑھانے کی مسلسل پالیسی کو ظاہر کرتا ہے جو نہ صرف جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی بھی صریح توہین ہے۔
بیان کے مطابق قابض اسرائیلی فوج اپنی جارحانہ کارروائیوں میں رہائشی محلوں کے کناروں پر تعینات ٹینکوں، جدید سینسرز سے لیس خودکار کرینوں، جنگی طیاروں اور بغیر پائلٹ کے مسلح ڈرونز (کواڈ کاپٹرز) کا استعمال کر رہی ہے جو روزانہ شہری علاقوں کے اوپر پرواز کر کے نہتے فلسطینیوں پر براہِ راست فائرنگ کرتی ہیں۔
دفتر نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی تمام صوبوں میں قابض اسرائیل کی یہ خلاف ورزیاں ثابت کرتی ہیں کہ وہ جنگ بندی پر عملدرآمد کا پابند نہیں بلکہ فلسطینی آبادی کے خلاف اجتماعی سزا، قتل و غارت اور دہشت پھیلانے کی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔