Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

القسام بریگیڈز کا کامیاب حملہ، خان یونس میں تین صہیونی فوجی ہلاک


غزہ –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مشرقی علاقے عبسان کبیر میں ہفتے کی شب القسام بریگیڈز کے جانباز مجاہدین نے ایک منصوبہ بند اور مرکب حملے میں قابض اسرائیل کے تین فوجیوں کو ہلاک اور متعدد کو شدید زخمی کر دیا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ اطلاعات کے مطابق، القسام بریگیڈز، جو کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کا عسکری ونگ ہے، نے یہ کاری ضرب عبسان کبیر کے محاذ پر اس وقت لگائی جب صہیونی افواج کی ایک بکتر بند گاڑی علاقے میں جارحانہ کارروائی میں مصروف تھی۔

عبرانی ذرائع ابلاغ نے بھی اس حملے کی شدت کا اعتراف کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، مزاحمت کار ایک زیرزمین سرنگ سے برآمد ہوئے اور ایک نمر طرز کی اسرائیلی بکتر بند گاڑی کے ساتھ بارودی مواد نصب کیا، جو فوری طور پر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔ اس دھماکے کے نتیجے میں دو صہیونی فوجی موقع پر ہی ہلاک جبکہ تیسرا شدید زخمی ہو گیا۔

اسرائیلی ویب سائٹ “حدشوت بزمن” نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوجی علاقے میں ایک عسکری کارروائی انجام دے رہے تھے۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق، دھماکہ اس بارودی سرنگ کا نتیجہ تھا جو پہلے سے بکتر بند گاڑی کی راہ میں نصب کی گئی تھی۔ ویب سائٹ نے واضح کیا کہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تفصیلات قابض اسرائیل کی فوجی سنسر شپ کی وجہ سے صیغۂ راز میں رکھی جا رہی ہیں۔

دوسری طرف القسام بریگیڈز نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک مختصر عسکری بیان میں واضح کیا ہے کہ انہوں نے دو بکتر بند گاڑیوں کو “العمل الفدائی” کے نام سے معروف جدید دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا۔ یہ بارودی آلات انتہائی باریک بینی اور مہارت سے ان گاڑیوں کے کمانڈ کیبن میں نصب کیے گئے، جس کے نتیجے میں دونوں گاڑیاں مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گئیں اور ان میں سوار تمام فوجی ہلاک ہو گئے۔

القسام بریگیڈز کے بیان کے مطابق، ایک اور کارروائی میں انہوں نے ایک تیسری بکتر بند گاڑی کو “یاسین 105” طرز کے میزائل سے نشانہ بنایا، جس سے وہ گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔

مجاہدین نے یہ بھی بتایا کہ کارروائی کے فوراً بعد قابض اسرائیل کی ایک عسکری کھدائی مشین ان تباہ شدہ گاڑیوں کو ملبے تلے دفن کر کے شعلے بجھانے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ صہیونی فوجی ہیلی کاپٹر بھی موقع پر اترے، جنہوں نے ہلاک شدگان اور زخمیوں کو علاقے سے نکالا۔

یہ کاری حملہ “حجارة داوود” کے عنوان سے القسام بریگیڈز کی جاری کارروائیوں کا ایک حصہ ہے، جو قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری درندگی اور قتل عام کے جواب میں انجام دی جا رہی ہیں۔ ماہرین کے مطابق، ان آپریشنز کی بدولت قابض اسرائیل کی فوج کو ناقابلِ تلافی جانی نقصان ہو رہا ہے، خاص طور پر زمینی لڑائیوں میں۔

قابض اسرائیلی فوج کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق، سنہ 2023ء کی 7 اکتوبر سے جاری اس نسل کشی پر مبنی جنگ میں اب تک 895 صہیونی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 451 صرف زمینی جھڑپوں میں مارے گئے۔ اسی عرصے میں 6108 صہیونی فوجی زخمی ہوئے، جن میں 2803 بری معرکوں میں زخمی ہوئے۔

قابض اسرائیل پر ہلاکتوں کی اصل تعداد چھپانے کے الزامات لگتے رہے ہیں، کیونکہ وہ اپنے نقصانات کو سخت سنسر شپ کے ذریعے دبانے کی کوشش کرتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan