Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں اسرائیلی بھوک پالیسی کے باعث دو بچوں سمیت مزید تین فلسطینی شہید

غزہ ۔  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) وزارت صحت غزہ نے جمعہ کی شب ایک مختصر بیان میں اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث مزید تین فلسطینی شہداء کا اندراج ہوا ہے، جن میں دو معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق، ان اموات کے بعد اسرائیلی بھوک اور محاصرے سے شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 162 ہو گئی ہے، جن میں 92 بچے ہیں۔ یہ اعدادوشمار غزہ میں جاری انسانی بحران کی شدت اور اسرائیلی مجرمانہ پالیسیوں کا واضح ثبوت ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران دن بہ دن سنگین تر ہوتا جا رہا ہے۔ نہ صرف غذائی قلت نے زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے بلکہ طبی امداد کی قلت نے بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو موت کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

وزارت صحت نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور دنیا بھر کی امدادی تنظیموں سے فوری اور ہنگامی مداخلت کی ایک بار پھر اپیل کی ہے تاکہ قحط سے مرتے فلسطینیوں کی زندگی بچائی جا سکے۔

واضح رہے کہ قابض اسرائیل نے 2 مارچ سے اب تک غزہ کے تمام بری گزرگاہیں مکمل طور پر بند کر رکھی ہیں اور کسی قسم کی تجارتی اشیاء، خوراک یا انسانی امداد کو اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ یہ عمل ایک منظم منصوبے کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ غزہ کی پوری آبادی کو اجتماعی سزا دی جا سکے۔

قابض اسرائیلی ریاست نے قید اور بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں کو موت کی وادی میں دھکیل دیا ہے۔ عالمی برادری کی خاموشی اور دوہرے معیارات نے غزہ کے لاکھوں انسانوں کو بے رحم بھوک، پیاس اور بیماریوں کے حوالے کر دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین ان شہداء کو محض قحط کا شکار نہیں سمجھتا بلکہ ان کے قتل کو ایک منظم نسل کشی کا حصہ قرار دیتا ہے، جس کے پیچھے ایک صہیونی ریاستی سوچ کارفرما ہے جو فلسطینی وجود کو مٹانے کے درپے ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan