رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کی وال اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کمیشن کی ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج اور اس کے آباد کاروں نے گذشتہ نومبر کے مہینے میں مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں، ان کی زمینوں اور املاک پر 1,396 حملے کیے ہیں۔
کمیشن نے بدھ کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا کہ قابض فوج نے 1,086 حملے کیے جب کہ آباد کاروں نے 310 حملے کیے ہیں۔
کمیشن کی رپورٹ کے مطابق زیادہ ترحملے رام اللہ کی گورنری میں کیے گئے، جن میں 273 حملے کیے گئے۔ الخلیل میں 253 حملے اور نابلس میں 204 حملے ہوئے۔
آباد کاروں کے حملوں میں کل 1,806 درختوں کو اکھاڑ پھینکا، توڑ پھوڑ کی گئی، زہر ملا اور جلایا۔
فلسطینی اتھارٹی نے بتایا کہ قابض حکام نے گذشتہ نومبر میں 52 عمارتیں مسمار کرنے کی کارروائیاں کیں جس سے 63 تنصیبات متاثر ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ حملے فلسطینی دیہاتوں پر مسلح حملوں، زمینی حقائق کو مسلط کرنے، ماورائے عدالت قتل ، تخریب کاری اور زمینوں کو اکھاڑنے ، درختوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے، املاک پر قبضے اور فلسطینی شہروں کے درمیان زمینی رابطوں کو منقطع کرنے والی بندشوں اور رکاوٹوں پرمشتمل ہیں۔
آباد کاروں نے الخلیل، بیت اللحم، رام اللہ، نابلس اور اریحا گورنریوں میں 8 نئی فوجی چوکیاں قائم کرنے کی کوشش کی۔
زیتون کے موجودہ موسم میں آباد کاروں کے حملے جاری رہے۔ اس میں تمام فلسطینی علاقوں میں شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہا،تاکہ شہریوں کو سیزن مکمل کرنے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جا سکے۔