Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

ڈیویڈ زینی صہیونی خفیہ ادارے شاباک کا سربراہ مقرر

مقبوضہ بیت المقدس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  قابض اسرائیل کی نیتن یاھو حکومت نے متفقہ طور پر شدت پسند ڈیویڈ زینی کو صہیونی خفیہ ادارے ’شاباک‘ کا نیا سربراہ مقرر کر دیا ہے، حالانکہ اس تقرری کو اپوزیشن اور ماہرین نے سخت مخالفت کا نشانہ بنایا ہے۔ نیتن یاھو کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ دیوید زینی پانچ اکتوبر سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالے گا۔

نیتن یاھو کے دفتر کی جانب سے منگل کی شب جاری بیان میں کہا گیا کہ سات اکتوبر کے بعد کی صورتحال ایسے شاباک چیف کی متقاضی ہے جو ادارے کے اندر سے نہیں بلکہ باہر سے لایا جائے۔

بیان میں زینی کے فوجی پس منظر کا ذکر کیا گیا جس میں قابض فوج کی مشہور یونٹوں اور بریگیڈز کی قیادت شامل ہے۔ وہ گولانی بریگیڈ کی 51 ویں بٹالین کا کمانڈر رہ چکا ہے، ایگوز یونٹ اور الکسنڈرونی بریگیڈ کی قیادت کر چکا ہے اور کمانڈوز و حشمونائیم بریگیڈز کا بانی تصور کیا جاتا ہے۔

گذشتہ جمعرات اعلیٰ سطحی گرونیس کمیٹی نے بھی نیتن یاھو کے نامزد کردہ دیوید زینی کی تقرری کی توثیق کی تھی، تاہم اپوزیشن نے اس پر شدید تنقید کی۔ حزب اختلاف کے رہنما اور نام نہاد “ڈیموکریٹس” پارٹی کے سربراہ یائیر گولان نے صہیونی فوجی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم برسراقتدار آئے تو سرکاری اداروں کو ان لوگوں سے پاک کریں گے جو قابض اسرائیل کی جمہوری اقدار کے وفادار نہیں اور اس میں دیوید زینی بھی شامل ہوگا۔

اس دوران کئی سابق سربراہان شاباک نے بھی اپنی شدید تحفظات کمیٹی کے سامنے پیش کیے۔ گرونیس کمیٹی کو چار سابق سربراہان شاباک کی جانب سے تحریری تحفظات موصول ہوئے، جیسا کہ صہیونی اخبار یدیعوت احرونوت نے انکشاف کیا۔

شاباک کے سابق سربراہ یورام کوہین نے اپنی تحریری رائے میں کہا کہ اس تقرری سے یہ حقیقی خدشہ پیدا ہوتا ہے کہ بنجمن نیتن یاھو دیوید زینی کو اپنے غیر قانونی مقاصد کے لیے استعمال کرے گا۔ کوہین نے خبردار کیا کہ یہ عہدہ انتہائی حساس اور وسیع اختیارات کا حامل ہے اور خطرہ ہے کہ نیا سربراہ اپنے اختیارات بشمول سکیورٹی اور سول اختیارات کو غیر پیشہ ورانہ انداز میں نیتن یاھو کے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرے گا۔

کمیٹی کو اس تقرری کے خلاف دس ہزار سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں دیوید زینی کی تقرری کو ناقابل قبول قرار دیا گیا تھا۔

زینی، رونین بار کی جگہ یہ منصب سنبھالے گا، جو جون کے وسط میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو گیا تھا۔ اس کی وجہ سات اکتوبر سنہ2023ء کے حملے میں مکمل ناکامی پر نیتن یاھو سے شدید اختلافات بتائے جاتے ہیں۔ رونین بار نے اس ناکامی کی ذمہ داری قبول کر لی تھی، تاہم نیتن یاھو نے ہمیشہ کی طرح اپنی ناکامی تسلیم کرنے کے بجائے غزہ پر قتل عام جاری رکھنے پر اصرار کیا۔ اپوزیشن اور صہیونی قیدیوں کے خاندانوں نے اس موقف کو نیتن یاھو کی جانب سے اقتدار بچانے اور سیاسی بقا کے لیے جنگ کو طول دینے کی مکروہ کوشش قرار دیا۔

شاباک اس وقت فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی نام نہاد انسداد دہشت گردی کے تمام تر حربے استعمال کرنے کا ذمہ دار ہے جو دراصل قابض اسرائیل کی نسل کشی، اجتماعی سزا اور غزہ پر مسلط کی گئی تباہ کن بربادی کا حصہ ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan