Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

جوزیپ بوريل کا انتباہ: اسرائیلی مظالم پر تنقید کو ‘یہود دشمنی’ کہنا اخلاقی دیوالیہ پن ہے

میڈرڈ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) یورپی یونین کے سابق اعلیٰ نمائندہ برائے خارجہ امور اور سکیورٹی پالیسی جوزیپ بوريل نے ایک نہایت اہم بیان میں کہا ہے کہ جو مغربی رہنما قابض اسرائیل کے مظالم پر تنقید کرتے ہیں، ان پر بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے “یہود دشمنی” کا الزام لگانا حد درجہ قابلِ نفرت اور اخلاقی پستی کی علامت ہے۔

منگل کے روز اسپین کے مشہور ٹی وی چینل “لا سیکستا” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جوزیپ بوريل نے کہا کہ “بنجمن نیتن یاھو ہر تنقید کو یہودی دشمنی قرار دے کر اصل مسئلے سے توجہ ہٹاتا ہے۔ یہ الزام نہایت گھٹیا ہے۔ جو لوگ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں، انہیں ’یہودی دشمن‘ قرار دینا اخلاقی دیوالیہ پن ہے”۔

بوريل نے اس بات کی شدید الفاظ میں مذمت کی کہ بنجمن نیتن یاھو اور اس کی حکومت فلسطینی قوم کو مٹانے کے لیے نسل کشی کی ایک باقاعدہ پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا “مجھے یقین ہے کہ اس وقت ایک واضح نسل کشی کی نیت کے ساتھ کارروائیاں جاری ہیں۔ نسل کشی کی جو تعریف بین الاقوامی قوانین میں دی گئی ہے، وہ حرف بہ حرف اسرائیلی وزیر دفاع کے بیانات پر صادق آتی ہے”۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی بستیاں، فلسطینیوں پر قابض اسرائیلی شدت پسندوں کا ظلم اور ان کے گھروں، زمینوں اور وسائل پر قبضہ ایک طے شدہ منصوبہ ہے، جسے مکمل سیاسی سرپرستی حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “واضح طور پر مغربی کنارے میں قبضہ جاری ہے۔ وہاں کے فلسطینی ایک نسلی امتیاز اور جبری تسلط کی فضا میں سانس لے رہے ہیں”۔

جوزیپ بوريل نے دنیا کی آنکھیں کھولنے کی کوشش کرتے ہوئے بتایا کہ امریکہ اور یورپ کی پشت پناہی کے ساتھ قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ پر جو تباہ کن جنگ مسلط کر رکھی ہے، وہ ایک خالص نسل کشی کی جنگ ہے۔ اس دوران اب تک 1 لاکھ 77 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، جب کہ 14 ہزار سے زیادہ افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

یہ وہ خونی اعداد و شمار ہیں جو نہ صرف عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہیں، بلکہ یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ قابض اسرائیل کے جنگی جرائم اور صہیونی درندگی کا محاسبہ ہو۔ مگر بدقسمتی سے جو آوازیں سچ بولنے کی جرات کرتی ہیں، انہیں ’یہود دشمنی‘ کا طعنہ دے کر خاموش کرایا جاتا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan