جنین (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں جنین کے قصبے برقین میں قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں دو مزاحمت کار شہید ہوگئے۔ دوسری جانب قابض فوج نے شہر اور کیمپ پر مسلسل تیسرے روز بھی اپنی وسیع جارحیت جاری رکھی۔
مقامی ذرائع نے جنین کے مغرب میں واقع قصبے برقین میں 5 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے مسلح تصادم کے بعد مطلوب افراد محمد ابو الاسد اور قتیبہ الشلبی کی شہادت کی تصدیق کی۔
القسام بریگیڈز نے قسام کے دو شہداء قتیبہ ولید الشلبی اور محمد اسد نزال کی شہادت کا اعلان کرتے ہوئے ان کی شہادت پر سوگ کا اعلان کیا۔قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں کے بعد صہیونی فوج نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع جنین کے گاؤں برقین میں ان کا محاصرہ کیا تھا۔
القسام بریگیڈز نے جمعرات کے روز ایک بیان میں اعلان کیا کہ الفندق کے بہادرانہ آپریشن کو انجام دینے والے دونوں شہداء بدھ کی شام کو برقین گاؤں کے ایک گھر میں محصور دشمن کی فوج کے ساتھ بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
قابض فوج نے جمعرات کی صبح اعتراف کیا کہ اس کا ایک فوجی گذشتہ روز جنین کے مغرب میں واقع برقین قصبے میں القسام کے دو شہید جنگجو قتیبہ ولید الشلبی اور محمد اسعد نزال کے ساتھ جھڑپ کے دوران زخمی ہوا۔
مقامی ذرائع کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فورسز نے فوجی بلڈوزر کے ساتھ کمک بھیجی اور خواتین کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔
ہلال احمر سوسائٹی نے اطلاع دی کہ اس کے عملے نے برقین میں ایک 60 سالہ شہری کے دائیں پاؤں میں گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا۔
قابض اسرائیلی فوج نے مسلسل تیسرے دن شہر جنین اور اس کے کیمپ پر اپنی وسیع جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے جنین کے شہر اور کیمپ میں نئی فوجی کمک منتقل کی ہے۔کیمپ کے اندر رات کے اوقات میں “زور دار دھماکوں” کی آوازیں سنی گئیں۔