غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کی صبح شمالی غزہ کی پٹی کے بیت لاہیہ قصبے میں ایک رہائشی علاقے پر وحشیانہ بمباری کے ذریعے خونریز قتل عام کیا، جس میں 66 شہری شہید ہوگئے۔ شہداء میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض طیاروں نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع کمال عدوان ہسپتال کے اطراف میں ایک مکمل رہائشی چوک پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 66 شہری شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔
کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر جنرل حسام ابو صفیہ نے بتایا کہ سول ڈیفنس کے عملے کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہسپتال کے ڈاکٹروں اور طبی عملے نے اپنے ہاتھوں سے قتل عام کے مقام پر ملبے کے نیچے سے شہداء کو نکالنے کا کام کیا۔
ابو صفیہ نے پریس بیانات میں کہا کہ ہسپتال میں کوئی خصوصی سرجری نہیں ہے اور ہم جو کچھ کرتے ہیں وہ زیادہ تر معاملات میں ابتدائی طبی امداد ہے۔ کیونکہ قابض فوج نے ہسپتال کے عملے کو گرفتار کرلیا تھا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بین الاقوامی اداروں نے فوری مداخلت نہ کی اور طبی سامان نہ پہنچایا تو ہسپتال اجتماعی قبروں میں تبدیل ہو جائے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں غذائی قلت اور علاج کی کمی کے نتیجے میں زخمیوں کی تعداد میں اضافہ اور زخمیوں اور شہیدوں میں اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ دنوں ہسپتال میں جو دوائیں پہنچی تھیں وہ بہت محدود تھیں اور شمالی غزہ میں امداد اور طبی سامان پہنچانے کی اطلاعات غلط ہیں۔