غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) ججوں اور وکلاء کی آزادی سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ مارگریٹ سیٹروائٹ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بین الاقوامی فوجداری عدالت پر عائد پابندیوں کو بین الاقوامی نظام انصاف پر براہ راست حملہ قرار دیا۔
پیر کو ایک پریس بیان میں سٹر وائٹ نے عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان کو امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے، عدالت کے کام پر ان پابندیوں کے اثرات اور اس اقدام کا جواب دینے کے لیے رکن ممالک کی ذمہ داریوں پر توجہ دلائی۔
“بین الاقوامی فوجداری عدالت تنازعات اور تشدد کے تناظر میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے قائم کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھاکہ “انتہائی سنگین بین الاقوامی جرائم کی تحقیقات کرنے والے ادارے کو نشانہ بنانا، اس کے اعلیٰ عہدیداروں کو پابندیوں کے ذریعے سزا دینا، قانون کی حکمرانی اور استثنیٰ سے نمٹنے کی کوششوں پر براہ راست حملہ ہے”۔
انہوں نے وضاحت کی کہ “پابندیوں کے اثرات آنے والے مہینوں میں مزید واضح ہو جائیں گے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا فیصلہ “عدالت کے ارکان اور اس کے ملازمین پر سخت پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دیتا ہے”۔