غزہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) فلسطینی مزاحمتی جماعتیں 7 اکتوبر سنہ2023ء سے اب تک اپنے عوام اور مقدسات کے دفاع کی معرکہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور قابض اسرائیل کے فوجی جارحانہ حملوں اور اجتماعی نسل کشی کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہیں۔
القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ اس کے مجاہدین نے گذشتہ روز اتوار کو مشرقی غزہ کے التفاح محلے میں قابض اسرائیلی افواج کے ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر پر متعدد مارٹر گولے داغے جس سے دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
دوسری جانب اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرايا القدس نے بتایا کہ اس نے وسطی غزہ میں جاسوسی مہم پر مامور قابض اسرائیل کا ایک جنگی ڈرون “کواڈ کاپٹر” اپنے قبضے میں لے لیا۔
سرايا القدس نے مزید اعلان کیا کہ اس کے نشانہ باز نے غزہ کے الشاطی کیمپ کے قریب ایک مکان پر بیٹھے ایک قابض اسرائیلی فوجی کو براہِ راست نشانہ بنایا اور گولی کا اثر یقینی بنایا۔
ادھر سرايا القدس کے مجاہدین کی ایک خصوصی ٹیم نے گذشتہ ہفتے کے روز تل الہوا محلے میں قابض فوج کی ہمر گاڑیوں پر مشتمل ایک یونٹ کے ساتھ شدید جھڑپ کی جس میں صہیونی فوج کو براہِ راست جانی نقصان پہنچایا گیا۔
اسلامی جہاد کے عسکری ونگ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس کے مجاہدین نے تل الہوا میں القدس ہسپتال کے قریب ایک قابض اسرائیلی فوجی گاڑی کو پہلے سے تیار شدہ MK84 میزائل سے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں دشمن کے ہیلی کاپٹر ہلاک اور زخمی فوجیوں کو اٹھانے کے لیے اترے۔
اسی دوران شہید ابو علی مصطفی بریگیڈز، جو عوامی محاذ کا عسکری ونگ ہے، نے آج پیر کو غزہ کے مشرقی الشجاعیہ محلے میں قابض فوجی اجتماع پر 107 ملی میٹر راکٹوں کی فائرنگ کی۔ بریگیڈز نے کہا کہ یہ کارروائی قابض اسرائیل کی ہمارے عوام کے خلاف جاری جرائم کے جواب کا حصہ ہے۔
قابض اسرائیلی فوج مسلسل 724 دنوں سے غزہ میں اپنی فوجی یلغار اور اجتماعی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس دوران اس نے شہری آبادی، رہائشی علاقوں اور شہری تنصیبات کو براہِ راست اور وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنایا ہے جس سے انسانی المیہ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔