کراچی (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) جامعہ نمل کراچی کیمپس کے ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیزکی جانب سے آزادئ صحافت کے عالمی دن کی مناسبت سے نیشنل یونیورسٹی آف نادرا لینگویج (جامعہ نمل )کراچی کیمپس میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ریجنل ڈائرکٹر جامعہ نمل کراچی کیمپس بریگئیڈیر (ر) علی حیدر کاظمی، معروف صحافی شخصیات بشمول وسعت اللہ خان، مظہر عباس، ڈاکٹر توصیف خان اور عظمی کریم سمیت ڈاکٹر فضلی حسین نے خطاب کیا۔
تقریب کی صدارت جامعہ نمل کے ریجنل ڈائرکٹر بریگیئڈ علی حیدر کاظمی نے کی جبکہ اس موقع پر ڈائرکٹر اکیڈ مک عدنان صدیقی ، شعبہ انگلش سے ڈاکٹر شہلا انور، مددعلی صابری، اور شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے ڈاکٹر صابر اعجاز، حسن احمد، خلیق الزمان، شعبہ مینجمنٹ سائنس کے بلال سیالوی سمیت شعبہ میڈیا سائنس سے ڈاکٹر انعم ، شعبہ نفسیات سے سمیہ ہاشمی، مس بشری ، مس روھاب اور دیگر بھی موجود تھے۔
تقریب میں اساتذہ سمیت طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ نمل کے ریجنل ڈائرکٹر بریگیئڈیر (ر) علی حیدر کاظمی نے کہا کہ آج آزادی صحافت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ دنیا میں دوہرے معیار موجود ہیں۔ انہوں نے فلسطین میں صحافت کے لئے قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نمل نے آج آزادی صحافت کے عنوان پر تقریب کا انعقاد نوجوانوں کی ذہنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا تسلسل ہے۔
ریجنل ڈائرکٹر بریگیڈیئر(ر) سیدعلی حیدرکاظمی نے کہا کہ ذمہ داری کے ساتھ اظہارِرائے کی آزادی حقیقی ترقی کا صحیح رستہ ہے، انہوں نے کہا کہ نمل انگلش، فرانسیسی، چائینز، عربی، جرمنی ترکش زبانوں کے علاوہ میڈیا اینڈ کیونیکیشن اسٹڈیز، مینیجمنٹ سائنسس، سائکالوجی ،اسلامیات، کمپوٹر سائنس اور دیگرعصری علوم کا ایک معیاری ادارہ ہے جو نئی نسل کو مسقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیارکرنے کے اصول پر انہماک کے ساتھ کام کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم تعلیم کو قومی ذمہ دای اورعبادت سمجھتے ہیں۔ کانفرنس کے اختتام پرانہوں نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کو یونیورسٹی کی جانب سے شیلڈز پیش کیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے آزادی صحافت سے متعلق مسائل اور پیشرفت کے موضوعات پر گفتگو کی۔
مقررین کا کہنا تھا کہ مغرب کا آزادئ اظہار و آزادی صحافت فقط اپنے مفادات کے لئے ہے۔ وسعت اللہ خان نے غزہ میں صحافیوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ آج غزہ کے صحافیوں نے صحافت کا حق ادا کیا ہے ۔ وسعت اللہ خان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی خاتون صحافی شیریں ابو عاقلہ کو اسرائیلی فوجی نے نشانہ بنا کر قتل کیا۔ انہوں نے غزہ کے صحافیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کاکہنا تھا کہ عالمی سطح پر آزادی صحافت کی صورتحال کا معیار اچھا نہیں ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ سات اکتوبر سے اب تک غزہ میں 122 صحافی شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ان کو صحافتی یونیفارم میں ہونے کے باوجود قتل کیا۔
کانفرنس سے اپنے خطاب میں سینئر صحافی اور تجزیہ نگارمظہر عباس کا کہنا تھا کہ حقیقی صحافت مشکل حالات میں قوم کوسچائی بتانے کا نام ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں اکثر اوقات صحافت پابندیوں کا شکار رہی ہے تاہم کبھی بھی پابندیاں صحافت کا رستہ روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بے جا پابندیاں ہمیشہ پروپیگنڈہ کو جنم دیتی ہیں جس سے حالات صیحیح ہونے کی بجائے اور خراب ہوجاتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد صحافت اور جمہوریت ہی قومی ترقی کی ضامن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تویہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ترقی اور خوشحالی کا راز آزاد صحافت میں مضمرہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی عظمیٰ الکریم نے کہا کہ بدلتے ہوئے حالات میں عزت اور وقار کے ساتھ رہنے کے لئے ضروری ہے کہ نوجوان نسل کی موثر تربیت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی آزادی کا دفاع کرنے کے ساتھ دوسروں کی آزادی کا خیال رکھنا بھی اتنا ہی اہم اور ضروری ہے۔