رام اللہ – [مرکز اطلاعات فلسطین فاونڈیشن]ہفتے کی شام رام اللہ کے وسط میں المنارہ اسکوائر پر سیکڑوں شہریوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز کی جیلوں میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
احتاجی مظاہرے میں شریک افراد نے صحافی عقیل عواودہ اور دیگر سیاسی نظر بندوں کی تصاویر اٹھا کر ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
فلسطینی رہ نما حسین ابو کویک نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ حریت پسندوں کا تعاقب کرنا اسرائیلی دشمن کی مدد کرنا ہے۔ آپ کو ان مجاہدین کے ہاتھ کو قبول کرنا چاہیے جنہوں نے ہماری عزت اور ہمارے بچوں کے مستقبل کا دفاع کیا اور جنگ کی۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں سیاسی قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی قید کا سلسلہ فوری طور پربند ہونا چاہیے۔
انہوں نے اتھارٹی اور فتح قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست ساتھ سکیورٹی کوآرڈینیشن بند کریں۔
مظاہرے سے خطاب میں فلسطینی نیشنل انیشیٹو موومنٹ کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ برغوثی نے سیاسی قیدی عبدالمجید حسن (برزیت یونیورسٹی کے طالب علمن) کی سربراہی میں اتھارٹی کی جیلوں سے سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ برزیت یونیورسٹی کے انتخابات میں ہر کوئی جمہوریت کا گانا گاتا ہے تو آزادی اظہار پر سیاسی گرفت کیوں ہے۔ آزادی کے ساتھ اپنی رائے کا اظہار کرنے والے فلسطینی صحافی عقیل عواودہ کو کیوں گرفتار کیا گیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ دعویٰ کہ کوئی سیاسی گرفتاریاں نہیں ہیں بے جا اور ناقابل قبول ہے اور سیاسی گرفتاری کا ہر واقعہ فلسطینی عوام اور ان کے اتحاد کو کمزور کرتا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ قاہرہ میں فلسطینی قوتوں کی کامیابی سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی سے منسلک ہے۔