غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) جمعہ کی شام ایک بار پھر قابض اسرائیل نے ظلم و درندگی کی انتہا کر دی۔ قابض صہیونی طیاروں نے مغربی غزہ میں بےگھر فلسطینیوں کے ایک بڑے خیمہ کیمپ کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم 19 معصوم فلسطینی شہید ہوگئے، جب کہ درجنوں افراد زخمی اور لاپتہ ہو چکے ہیں۔ یہ المناک واقعہ غزہ شہر کے الرمال محلے میں واقع “سکول آف دی ہولی فیملی” کے نزدیک پیش آیا جہاں ہزاروں بےگھر شہری پناہ لیے ہوئے تھے۔
اس درندگی کے نتیجے میں دو ہولناک خونریز سانحات نے جنم لیا۔ قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے اندھادھند بمباری کر کے نہ صرف خیمہ بستی کو مٹی میں دبا دیا بلکہ درجنوں خاندانوں کو مکمل طور پر صفحۂ ہستی سے مٹا دیا۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق زمین میں بیس میٹر تک گہرا گڑھا پڑ چکا ہے، جس میں کم از کم پندرہ سے زائد خیمے دب چکے ہیں۔ بہت سے فلسطینی خاندان مکمل طور پر مٹی کے نیچے دفن ہو گئے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق حملے کے بعد ہر طرف انسانی اعضا بکھر گئے۔ چیخ و پکار سے آسمان دہل اٹھا، لیکن امدادی کارکن جب جائے وقوعہ پر پہنچے تو وہ بھی صدمے سے نڈھال ہو گئے۔ ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کے لیے زمین کھودنے کا عمل جاری ہے، لیکن ہولناک تباہی کے باعث امدادی کام شدید مشکلات کا شکار ہے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق اب تک تین شہداء کی لاشیں اور کئی زخمیوں کو “الشفاء ہسپتال” منتقل کیا جا چکا ہے، جب کہ درجنوں افراد تاحال ملبے تلے لاپتہ ہیں۔ ہسپتال انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ زخمیوں کو طبی امداد کی فوری ضرورت ہے، مگر ادویات اور طبی سامان کی شدید قلت کے باعث معالجین بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔
یہ سفاکانہ بمباری ایک ایسے وقت میں کی گئی جب پہلے ہی غزہ کے لاکھوں شہری خوراک، پانی، بجلی اور طبی سہولیات سے محروم ہیں۔ بنجمن نیتن یاھو کی زیر قیادت قابض اسرائیلی حکومت نہ صرف غزہ پر مسلسل حملے کر رہی ہے بلکہ جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے، تاکہ فلسطینی عوام کو اجتماعی سزا دی جا سکے۔
مرکزاطلاعات فلسطین اس واقعے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور بین الاقوامی برادری، اقوامِ متحدہ اور تمام زندہ ضمیر رکھنے والی اقوام سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں، غزہ میں قتل عام بند کرائیں اور فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ روکنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔