غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) کے شمالی علاقے میں واقع العودہ ہسپتال کو قابض اسرائیلی فضائیہ کی بمباری کا سامنا رہا جس کے نتیجے میں ہسپتال کے اندر موجود مریض، طبی عملہ اور امدادی کارکن زیرِ ملبہ آ گئے اور درجنوں شہری شہید و زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ حملہ رات کے اوقات میں کیا گیا تھا جس نے ہسپتال کی عمارت کو شدید نقصان پہنچایا اور کئی وارڈز بارہوں منٹ میں ملبے میں تبدیل ہو گئے۔
العودہ ہسپتال کے ڈاکٹرز و نرسنگ عملے نے بتایا کہ بمباری کے فوراً بعد امدادی راستے بند کر دیے گئے تھے جس سے زخمیوں تک فوری طبی امداد کی رسائی روک دی گئی۔ طبی عملے نے کہا کہ ادویات، آکسیجن اور ایندھن کی شدید قلت ہے اور موجود طبی سہولتیں بنیادی ضروریات پوری کرنے میں ناکام ہیں، جس سے زخمیوں کی بقا کے امکانات انتہائی مخدوش ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت نے اس حملے کو بین الاقوامی انسانی قوانین اور جنگی قوانین کی واضح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ قابض ریاست کا مقصد غزہ کے طبی ڈھانچے کو برباد کر کے عوام کو مکمل طور پر علاج سے محروم کرنا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ حملے کے وقت متعدد بچے اور خواتین ہسپتال میں زیرِ علاج تھے اور کئی ایسے مریض تھے جنہیں آپریشن تھیٹر میں رکھا گیا تھا، جن میں سے بعض زیرِ ملبہ آ کر جان بحق ہو گئے۔
مقامی طبی کارکنان و تنظیمیں عالمی برادری سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ وہ فوری طور پر حفاظتی کوریڈورز کھولیں، طبی سازوسامان اور ایندھن فراہم کریں اور قابض ریاست کو ہسپتالوں کو نشانہ بنانے سے باز رکھنے کے لیے موثر دباؤ ڈالیں، در غیر صورت غزہ کا طبی نظام مکمل طور پر گر کر رہ جائے گا اور انسانی جانی نقصانات بہت بڑھ جائیں گے۔