Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

ایرانی میزائل حملوں نے تل ابیب میں بدترین تباہی مچا دی

مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی ایران کے خلاف جنگی جارحیت میں شدت کے بعد ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے جمعرات کی صبح قابض ریاست پر ایک زوردار میزائل حملہ کیا، جس کے نتیجے میں تل ابیب سمیت متعدد شہروں میں ہولناک تباہی اور جانی نقصان سامنے آیا ہے۔

ایرانی حملے میں درجنوں میزائل فائر کیے گئے جنہیں مقبوضہ علاقوں میں سب سے بڑی اور تباہ کن کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کے لیے ممکنہ عسکری مداخلت کی دھمکی دی ہے۔

مقامی صہیونی میڈیا کے مطابق جنوبی علاقوں میں شدید نقصان ہوا جبکہ ایک میزائل نے براہ راست تل ابیب کے مرکز میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی۔ اسی طرح رمات گان میں واقع اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت بھی حملے کی زد میں آئی۔

سب سے دل دہلا دینے والی خبر یہ ہے کہ بئر السبع کے “سوروکا” ہسپتال کو ایک ایرانی میزائل نے براہ راست نشانہ بنایا، جس سے ہسپتال کو شدید نقصان پہنچا۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ایک اہم عمارت کو میزائل نے متاثر کیا ہے اور زخمیوں و نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ ہسپتال نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس وقت طبی مرکز کا رخ نہ کریں تاکہ ہنگامی امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ نہ آئے۔

یہ حملہ اس صہیونی جارحیت کے جواب میں کیا گیا ہے جس میں کل قابض اسرائیلی فوج نے تہران کے شمال میں واقع ایرانی ہلال احمر کے دفاتر کے قریب بمباری کی تھی۔ ایرانی سرکاری ٹی وی نے بمباری کے بعد کے مناظر نشر کیے جن میں دھواں اٹھتا دکھایا گیا۔

صہیونی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ تل ابیب کے اطراف میں کئی شہری میزائل حملے کے بعد ملبے تلے دب گئے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں مسلسل متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں۔

اسرائیلی ہنگامی طبی سروس کے مطابق، اب تک کم از کم 30 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔ ایران کی جانب سے فائر کیے گئے میزائلوں کی تعداد 20 سے 30 کے درمیان بتائی جا رہی ہے، جو پچھلے 48 گھنٹوں میں سب سے وسیع حملہ تھا۔

میزائل حملے نے تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور شارون کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا۔ پورے قابض اسرائیل میں سائرن بجنے لگے اور قابض فوج نے شہریوں کو پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت دی۔ مرج بن عامر کے علاقے میں ڈرونز کی دراندازی کے خدشے پر اضافی الرٹ جاری کیا گیا۔

قابض اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ میزائل ایران سے فائر کیے گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے کچھ میزائلوں کو تل ابیب اور حیفا پر گرنے سے پہلے ہی روک لیا، تاہم مقبوضہ بیت المقدس میں متعدد دھماکے سنے گئے۔ فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ 10 سے زائد میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔

ایران پر ہونے والی اس شدید کارروائی کے جواب میں قابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کی علی الصبح تہران اور دیگر ایرانی علاقوں پر فضائی حملوں کی نئی لہر شروع کر دی۔ ایرانی میڈیا نے تہران اور اس کے نواحی علاقوں میں زوردار دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔

تہران کے مغرب میں واقع شہر کرج میں بھی فضائی دفاعی نظام متحرک کر دیا گیا، جبکہ علاقے کی فضاؤں میں غیر معمولی فضائی نقل و حرکت رپورٹ کی گئی ہے۔

ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق قابض اسرائیل نے اراک کے ہیوی واٹر نیوکلئیر ری ایکٹر کو نشانہ بنایا، تاہم ایرانی حکام نے بتایا کہ حملے سے قبل عمارت خالی کرا لی گئی تھی اور کوئی تابکاری خطرہ نہیں ہے۔

ایران کی جانب سے شروع کی گئی آپریشن “الوعد الصادق” کے ترجمان نے بدھ کو اعلان کیا کہ تہران نے سجيل میزائل استعمال کیا ہے اور اب قابض اسرائیل کی فضائیں ایرانی میزائلوں کے لیے کھلی ہو چکی ہیں۔

قابض اسرائیل کے فوجی ذرائع کے مطابق ایران کا آخری میزائل اپنے وزن، نوعیت اور دھماکہ خیز مواد کے لحاظ سے غیرمعمولی تھا۔

قابض اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ بدھ کے روز 60 سے زائد جنگی طیاروں نے تہران کے قریب 20 سے زائد عسکری اہداف پر بمباری کی، جن کا تعلق میزائل تیار کرنے والے مراکز سے تھا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan