کل پیر کو اسرائیلی قابض فوج نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس سے تعلق رکھنے والے قیدی خالد عبدالفتاح خروشہ کے گھر کی پیمائش کی تاکہ اس کی مسماری کے لیے انتظامات کیے جا سکیں۔
قابض فوج کے بڑے دستوں نے نابلس کے مشرق میں عسکر کیمپ اور المساکین محلے کے درمیان واقع خالد خروشہ کے گھر پر دھاوا بولا اور گھر کی پیمائش کی۔
علاقے میں قابض فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ اس دوران قابض فورسز نے نوجوانوں پر گولیاں برسائیں، جس سے ایک نوجوان کو سینے میں دو گولیاں لگنےسے شدید زخمی ہوگیا۔ زخمی نوجوان کو رفیدیا ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
قیدی خالد خروشہ شہید عبدالفتاح خروشہ کا بیٹا ہے۔ قابض فوج نے ان پر الزام لگایا کہ اس نے اپنے والد کو 26 فروری کو حوارہ میں آپریشن کرنے میں مدد کی تھی، جس کے نتیجے میں دو آباد کارہلاک ہو گئے تھے۔
قابض فوج نے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے رکن خروشہ کا تعاقب اس کے بعد کیا جب اس نے حوارہ میں فائرنگ کی کارروائی کی۔قابض فورسز اور ایجنٹوں دونوں نے تلاشی کی کارروائی میں حصہ لیا، اور وہ کئی دنوں تک اسرائیلی فوج اسےپکڑنے میں ناکام رہی۔ کئی روز کے تعاقب کے بعد خروشہ اسرائیلی فوج کے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے تھے۔