Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

’گریٹر اسرائیل بدمعاشی کا عکاس‘: پاکستان کا او آئی سی اجلاس میں فوری اقدامات کا مطالبہ

(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) جدہ ۔ایجنسیاں

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے 21 ویں غیرمعمولی اجلاس سے خطاب میں پاکستان نے اسرائیل کے مظالم اور ’گریٹر اسرائیل‘ کے منصوبے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے عالمی امن اور خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ اس وقت نہ صرف معصوم جانوں کا قبرستان بن چکا ہے بلکہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثال بھی ہے۔

’اسرائیلی بمباری اور محاصرے میں اب تک 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ ہسپتالوں، سکولوں، پناہ گزین کیمپوں اور امدادی قافلوں کو نشانہ بنانا اجتماعی سزا کے مترادف ہے۔‘

پاکستان نے اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے ’گریٹر اسرائیل‘ کے اشارے اور ’نام نہاد کابینہ‘ کی جانب سے غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے منصوبے کو ناقابلِ قبول اشتعال انگیزی قرار دیا۔

پاکستان نے سات فوری اقدامات کا مطالبہ کیا جن میں:

  1. غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فوری اور مستقل جنگ بندی،
  2. انسانی ہمدردی کی امداد تک بلاروک رسائی،
  3. فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے UNRWA کی حمایت،
  4. جبری بے دخلی اور غیرقانونی آبادکاری کا خاتمہ،
  5. غزہ کی تعمیرنو کے منصوبے پر عمل،
  6. دو ریاستی حل کے لیے سنجیدہ سیاسی عمل،
  7. اسرائیل کو جنگی جرائم پر جواب دہ بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔

پاکستان نے واضح کیا کہ مسئلہ فلسطین ایک امتحان ہے جس پر عالمی نظام کی ساکھ پرکھی جا رہی ہے۔ فلسطینی عوام کو محض بیانات نہیں بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ اسرائیل کے خلاف نفاذی اقدامات کرے اور عالمی برادری فوری طور پر فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرے۔

اس سے قبل پاکستانی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار پیر کو سعودی عرب کے دو روزہ سرکاری دورے پر جدہ پہنچے جہاں وہ اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔

یہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسرائیلی رہنما غزہ پر جارحانہ کارروائی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کر چکے ہیں اور ہفتے کی رات سے اتوار کی صبح تک اسرائیلی طیاروں اور ٹینکوں نے غزہ شہر کے مشرقی اور شمالی نواحی علاقوں پر بمباری کی۔

اقوام متحدہ نے گذشتہ جمعہ کو باضابطہ طور پر غزہ کو قحط زدہ علاقہ قرار دیا تھا جو مشرق وسطیٰ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ میں پانچ لاکھ افراد ’تباہ کن‘ بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ ٹام فلیچر نے کہا ہے کہ یہ قحط مکمل طور پر روکا جا سکتا تھا، تاہم خوراک فلسطینی علاقے تک نہیں پہنچ سکی ’کیونکہ اسرائیل کی منظم رکاوٹوں‘ کے باعث امداد کی فراہمی ممکن نہ ہو سکی۔

اسحاق ڈار بنگلہ دیش کے دورے کے بعد ڈھاکہ سے براہ راست سعودی عرب کے لیے روانہ ہوئے جہاں انہوں نے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی۔

پاکستانی وزارت خارجہ سے پیر کو جاری بیان میں کہا گیا کہ جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پاکستان کے او آئی سی میں مستقل نمائندے، سفیر فواد شیر، سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق، اور جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید نے استقبال کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ’غیر معمولی اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اور سینیئر حکام شرکت کریں گے، تاکہ فلسطین میں جاری اسرائیلی فوجی جارحیت، غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے مجوزہ منصوبوں اور فلسطینی عوام کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے تناظر میں مربوط ردعمل پر غور کیا جا سکے۔‘

اتوار کو جاری ہونے والے وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ’فلسطین کاز کے پختہ حامی کے طور پر پاکستان ہمیشہ اس مسئلے کو عالمی سطح کے فورمز پر اجاگر کرتا رہا ہے۔

’بیان میں کہا گیا کہ کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں پاکستان کے وزیر خارجہ فلسطین کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کی تجدید کریں گے اور اپنے اصولی مؤقف کو دہرانے گے۔‘

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار اس بات پر زور دیں گے کہ اسرائیل تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے مکمل طور پر انخلا کرے۔ وہ غزہ پر مکمل فوجی قبضے اور فلسطینیوں کی مزید بے دخلی کے اسرائیلی مذموم منصوبے کو مسترد کریں گے اور غزہ میں فوری اور بلا روک ٹوک امداد کی فراہمی پر زور دیں گے۔

وہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی کا مطالبہ کریں گے۔

بالخصوص ایک آزاد، مربوط اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا، جو جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے موقعے پر وزیر خارجہ کی او آئی سی کے اہم رکن ممالک کے اپنے ہم منصبوں سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan