غرب اردن (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) بدھ کی صبح قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ظلم کا نیا باب رقم کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر چھاپے مار کارروائیوں میں کم از کم 30 سے زائد نہتے فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا، جن میں معصوم بچے، سابقہ اسیر اور عام شہری شامل ہیں۔ ان میں کچھ افراد کو موقع پر ہی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
نابلس میں قابض فوج نے کئی رہائشی علاقوں پر دھاوا بول کر نوجوان عزالدین القاضی کو گرفتار کیا۔ جب کہ بلاطہ کیمپ میں دراندازی کے دوران تین افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں حقیقی بھائی فتحی ہانی ابو رزق اور رضوان ہانی ابو رزق شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جابر بسام ابو جابر کو بھی اغوا کر لیا گیا۔
بیت لحم کے مغرب میں واقع گاؤں حوسان میں سات افراد کو ان کے گھروں میں گھس کر گرفتار کیا گیا۔ ان میں قصی حمامرہ، محمد زیاد ابو یابس، معتز سباتین، محمد حمامره، احمد زعول، قطز سباتین اور عبد الرحمن زعول شامل ہیں۔ قابض فوج نے گھروں کی تلاشی کے دوران سامان کو بھی تباہ کیا اور عورتوں بچوں کو خوفزدہ کیا۔
سلفیت کے گاؤں حارث میں قابض فوج نے چار افراد کو گرفتار کیا، جن میں دو معصوم بچے بھی شامل ہیں — نو سالہ ایہم عیاد صوف اور اوس سلیمان۔ یہ صہیونی ظلم کا واضح ثبوت ہے کہ اب بچے بھی ان کے نشانے پر ہیں۔ قراوة بنی حسان کے گاؤں سے نوجوان غفران موسیٰ ریان کو بھی اٹھا لیا گیا۔
مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے الرام میں دراندازی کے دوران عبد الوہاب ربحي غزاونه اور ان کے بیٹے حماد کو گرفتار کیا گیا۔ صہیونی فوج نے وہاں کے محکمہ تعلیم کے دفتر پر بھی چڑھائی کی، دروازے توڑے اور سی سی ٹی وی کیمرے کی تمام ریکارڈنگ ضبط کر لی۔ یہ تعلیم دشمنی اور فلسطینی نسل کشی کی کھلی علامت ہے۔
قلقیلیہ میں مہدی قرعان، صابر شطارہ اور مہدی ابو الرمل کو حراست میں لیا گیا۔ الخلیل کے علاقے ابو دعجان سے انس یعقوب محفوظ کو اغوا کیا گیا۔ جنوبی دورا کی بستی الطبقہ میں قابض فوج نے 20 سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا، جنہیں شدید جسمانی و ذہنی تشدد کے بعد کچھ دیر بعد رہا کیا گیا۔ طولکرم کے مشرقی محلے سے شیخ کساب زقوت کو بھی حراست میں لیا گیا۔
انسانی حقوق کے ادارے واضح کر چکے ہیں کہ قابض اسرائیل کی یہ گرفتاری مہم دراصل اجتماعی سزا کی پالیسی کا تسلسل ہے، جس کا مقصد غزہ میں جاری صہیونی جنگ اور مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی مزاحمت کا بدلہ لینا ہے۔ فلسطینی عوام کی روزمرہ زندگی کو مفلوج کر دینا، ان کا جینا دوبھر کر دینا، یہی اس غاصب ریاست کی حکمت عملی ہے۔