Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ پر قابض اسرائیل کی نسل کشی 628ویں دن بھی جاری

غزہ  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی مظلوم اور محصور بستی پر قابض اسرائیلی ریاست کی درندگی پر مبنی جنگ 628ویں دن میں داخل ہو گئی ہے۔ فضائی اور توپ خانے سے کیے جانے والے بے رحمانہ حملوں، جبری طور پر بے گھر کیے گئے لاکھوں فلسطینیوں اور فاقہ کشی سے دم توڑتے بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کے قتلِ عام نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، مگر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور امریکہ کی کھلی عسکری و سیاسی پشت پناہی اس ظلم کو تقویت دے رہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق آج بدھ کی صبح سے قابض اسرائیلی افواج نے غزہ کے مختلف علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیے جن میں کئی ہولناک قتل عام کی صورت میں سامنے آئے۔ ان حملوں کے نتیجے میں نقل مکانی کرنے والے لاکھوں فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، جب کہ غزہ قحط جیسی سنگین صورت حال سے دوچار ہے۔

غزہ کے ہسپتال ذرائع کے مطابق آج صبح سے اب تک قابض افواج کی درندگی کے باعث مختلف علاقوں میں کم از کم 19 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

غزہ شہر کے مشرقی علاقے الشجاعیہ میں ایک پیٹرول پمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید ہو گئے۔

جنوبی شہر خان یونس میں ناصر میڈیکل کمپلیکس کے قریب واقع قبرستان کی اراضی پر توپ خانے سے شدید گولہ باری کی گئی۔

وسطی غزہ کے النصیرات کیمپ کے شمالی علاقے المفتی میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایک بچی سمیت پانچ افراد شہید ہو گئے، جنہیں ہسپتال العودہ منتقل کیا گیا۔

آج صبح الشجاعیہ کے المنصورہ روڈ پر ایک اور اسرائیلی فضائی حملے میں تین فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے۔

دیر البلح کے علاقے شارع السلام میں سلمان خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا جس میں پانچ فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔

شجاعیہ اور شمالی غزہ کے علاقے جبالیا پر بھی اسرائیلی جنگی طیاروں نے شدید بمباری کی۔

خان یونس کے مغربی قبرستانی علاقے اور غزہ کے جنوبی علاقے الزيتون کو بھی توپ خانے سے نشانہ بنایا گیا۔

جبالیہ النزلہ کے علاقے میں نصر اور الددا خاندانوں کے گھروں کو فضائی حملے میں ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا، جہاں سے شہری دفاع کے کارکنوں نے تین شہداء کی لاشیں نکالیں اور پانچ افراد کو زندہ بچا لیا، جب کہ کئی افراد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

قابض اسرائیل نے امریکہ کی کھلی حمایت سے غزہ میں ایک منظم نسل کشی کی جنگ چھیڑ رکھی ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 187,000 سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔ 11,000 سے زائد افراد لاپتہ ہیں اور سینکڑوں قحط کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں۔ 20 لاکھ سے زائد فلسطینی مکمل تباہی اور جبری بے دخلی کے عالم میں بنیادی انسانی ضروریات سے محروم زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

قابض اسرائیل نے 27 مئی کو خوراک کی تقسیم کے محدود مراکز کو قتل گاہوں میں بدل دیا، جس کے بعد سے اب تک 516 افراد شہید اور 3,799 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی و امریکی مشترکہ سازش کے تحت قائم کردہ “میڈلین فاؤنڈیشن” جیسے ادارے کو اقوام متحدہ کی مخالفت کے باوجود انسانیت کے نام پر فلسطینیوں کی ذلت اور قتل عام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

قابض اسرائیل کی افواج اب تک 1,580 طبی عملے، 115 شہری دفاعی کارکنوں، 220 دیگر امدادی کارکنوں اور 754 پولیس و سکیورٹی اہلکاروں کو شہید کر چکی ہیں۔

یہ ظالم ریاست اب تک 15,000 سے زائد قتل عام کی وارداتوں میں ملوث ہے، جن میں 14,000 سے زائد خاندانوں کو نشانہ بنایا گیا، اور ان میں سے 2,500 خاندان مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹا دیے گئے۔

حکومتی میڈیا دفتر اور اقوام متحدہ کے مطابق قابض اسرائیل کی اس نسل کشی کی جنگ میں غزہ کی 88 فیصد سے زائد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں، جب کہ مجموعی مالی نقصان 62 ارب ڈالر سے بڑھ چکا ہے۔ قابض افواج نے زمینی حملوں اور آگ کے زور پر غزہ کے 77 فیصد حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

قابض اسرائیل نے 149 سکولوں، یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کو مکمل طور پر اور 369 کو جزوی طور پر تباہ کر دیا۔ 828 مساجد مکمل طور پر اور 167 جزوی طور پر تباہ ہوئیں۔ اسی طرح 60 میں سے 19 قبرستانوں کو بھی نیست و نابود کر دیا گیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan