نیویارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوام متحدہ نے جنگ سے تباہ حال فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی پر قابض صہیونی ریاست کی طرف سے یہودی آباد کاری کی کسی بھی سکیم کی منصوبہ بندی کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے معاون خصوصی برائے مشرق وسطیٰ خالد خیاری نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے یہودی آباد کاری کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کردیں۔ کیونکہ غزہ میں اسرائیلی آباد کاری کی کسی بھی سازش کا مقصد غزہ کا جزوی یا کلی طور پر صہیونی ریاست سے الحاق کرنا ہوسکتا ہے۔
یو این عہدیدار نے نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کے خلاف جاری کی گئی قرارداد 34 (2016) پر عمل درآمد کرانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو فلسطینی اتھارٹی کی فوری اور بھرپور مدد کرنی چاہیے تاکہ اسے درپیش مالی بحران کا حل نکالا جا سکے اور اسے غزہ کی پٹی کے انتظامی امور کو چلانے کےقابل بنایا جا سکے۔
خالد خیاری نےزور دیا کہ غزہ کی پٹی میں جاری انسانی المیے سے نمٹنے کے لیے سیاسی اور سکیورٹی دھارے کی تشکیل کے لیے عالمی برادری کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے بعد کم سے کم وقت میں دو ریاستی حل کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے ساتھ فلسطین میں دیر پا سیاسی عمل کا آغاز کیا جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ فلسطین میں ایک ایسے سیاسی دھارے کو مضبوط بنانےکی کوشش کی جانی چاہیے جو مشرقی بیت المقدس، غرب اردن اور غزہ کو ایک انتظام کے تحت چلا سکے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صحت کے اداروں، تعلیمی اداروں اور سول انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ فلسطینی شہریوں کے قتل عام کا تسلسلہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اورصحت کے مراکز و تباہ کرنا اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔