نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جارحیت کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کریں۔ حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے لیے خطرہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرہ ہے۔
اکیس ستمبر ہفتے کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو لکھے گئے اپنے مکتوب میں غزہ کی پٹی میں جارحیت اور تباہی کی جنگ کو فوری طور پر روکنے کے لیے فوری اور براہ راست کارروائی کرنے، قابض دشمن اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
حماس نے مکتوب میں کہا ہے کہ “ہم آپ کو اس وقت لکھ رہے ہیں جب آپ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں باقاعدہ اجلاس کا آغاز کر رہے ہیں۔ ہم آپ کی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ آپ نے کیا کہا تھا کہ “غزہ میں جنگ خوفناک انسانی مصیبتوں کا باعث بن رہی ہے، لوگوں کی زندگیاں تباہ کر رہی ہیں، خاندانوں کو توڑرہی ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں کو بے گھر کرنے، بھوک اور صدمے سے دوچار کررہی ہے‘۔اس حوالے سے وحشی صہیونی جارحیت کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال تباہی کی حد سے تجاوز کر گئی ہے”۔
حماس نے مزید کہا کہ “ہم آپ سے غزہ کی پٹی میں اپنے ثابت قدم لوگوں کے لیے امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے کراسنگ کھولنے اور خوراک، ادویات، کپڑوں اور رہائش کی فراہمی کی صورت میں فوری امداد کی ہدایت کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ “فلسطینی عوام کو پیچھے تنہا نہ چھوڑیں، پورے فلسطین اور خطے میں سلامتی اور امن کے لیے جو ضروری ہے وہ کریں، انسانی اقداراور اصولوں کے مطابق فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سابقہ قراردادوں کے مطابق عمل درآمد کرائیں‘‘۔