نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوام متحدہ کی خواتین نے غزہ میں صحت کی صورتحال پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جسے “غزہ: خواتین کی صحت پر جنگ” کا عنوان دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں غزہ میں صحت کے شعبے کے بحران اور خواتین اور لڑکیوں کی جسمانی اور نفسیاتی صحت پر اس کے اثرات کا جامع تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔
اتوار کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق رپورٹ میں غزہ کی خواتین کو صحت کے بڑھتے ہوئے خطرات کا انکشاف کیا گیا ہے، خاص طور پر بزرگوں میں غیر متعدی امراض، کینسر، متعدی امراض اور حاملہ خواتین کی صحت اور غذائیت کے حوالے سے۔ دودھ پلانے والی مائوں، طبی خدمات میں خلل اور ادویات تک رسائی میں ناکامی جیسے مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے غزہ پر جنگ کے پوشیدہ نقصان کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 11 ماہ سے زائد جنگ کے بعد وہاں کا صحت کی دیکھ بھال کا نظام تقریباً تباہ ہو چکا ہے، 84 فیصد صحت کی سہولیات تباہ ہو گئی ہیں۔
اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ 177,000 سے زیادہ خواتین کو جان لیوا صحت کے خطرات کا سامنا ہے اس کے علاوہ 162,000 خواتین غیر متعدی بیماریوں میں مبتلا ہیں یا بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرے میں ہیں جن میں ذیابیطس، کینسر، دل کی بیماری یا ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ 15,000 حاملہ خواتین فاقہ کشی کے دہانے پر کھڑی ہیں۔