Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں دو ملین فلسطینیوں کو 12 فیصد علاقے میں محصور کرنے کی صہیونی سازش کی جا رہی ہے

غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  میں محکمہ دفاعِ شہری نے خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیل غزہ اور شمالی گورنری کو خالی کرانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاکہ دسیوں ہزار فلسطینیوں کو جبراً اس خطے کے وسط اور جنوب میں دھکیلا جا سکے جنہیں وہ جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے “محفوظ اور انسانی علاقے” قرار دیتا ہے۔

دفاعی ادارے کے ترجمان محمود بصل نے کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ قابض اسرائیل کی یہ منصوبہ بندی جس کا مقصد تقریباً ایک ملین فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کرنا ہے “ایک عظیم تباہی” کے مترادف ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قابض اسرائیل نے الشجاعیہ اور التفاح کے 85 فیصد سے زیادہ گھروں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے، جبکہ الزیتون، الصبرہ، جبالیا النزلة اور البلد کے علاقوں میں یہ شرح 70 فیصد ہے۔ علاوہ ازیں بیت حانون اور بیت لاہیا میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی مچائی گئی ہے۔ یہ سب اس بات کی علامت ہے کہ قابض اسرائیل غزہ کے زیادہ سے زیادہ حصے کو اجاڑنے کے ارادے پر ہے۔

محمود بصل نے اشارہ کیا کہ عالمی اور اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق جسے قابض اسرائیل “انسانی علاقہ” کہہ رہا ہے وہ دراصل غزہ کی صرف 12 فیصد زمین پر مشتمل ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دو ملین سے زائد فلسطینیوں کو ایک تنگ اور غیر انسانی خطے میں دھکیل دیا جائے جہاں زندگی کے بنیادی تقاضے بھی موجود نہیں۔

دفاعی ادارے کے مطابق غزہ کے عوام کو جاری نسل کشی کے باعث 9 سے 12 مرتبہ بار بار نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔ ان میں سے 75 فیصد کے پاس نہ خیمہ ہے نہ خیمہ خریدنے کی استطاعت اور نہ ہی کوئی محفوظ پناہ گاہ۔ نتیجتاً وہ ناقابلِ برداشت بھیڑ اور تنگی میں زندگی گزار رہے ہیں۔

میدانی سروے کی رپورٹوں کے مطابق سڑکوں پر یا پناہ گاہوں میں رہنے والے متاثرین کو 2 لاکھ 50 ہزار نئے خیموں کی فوری ضرورت ہے کیونکہ پرانے خیمے ناکارہ ہو چکے ہیں۔ گذشتہ سردیوں میں درجنوں بچے، بزرگ اور مریض شدید ٹھنڈ اور موسم کی سختیوں سے جاں بحق ہوئے۔ خانیونس کے مواصی اور دیر البلح کے مغربی ساحل پر سمندری لہروں اور طوفانی ہواؤں نے سینکڑوں خیمے اڑا دیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل کا بار بار کروایا جانے والا جبری ہجرت دراصل فلسطینیوں کے خلاف “نسلی تطہیر” کا طریقہ ہے جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ دفاعی ادارہ اپنے کام کو غزہ اور شمالی حصے میں جاری رکھے گا اور خدمات کے خاتمے کو قبول نہیں کرے گا۔

دفاعی ادارے کے ترجمان نے کہا کہ قابض اسرائیل کے انخلاء کے منصوبوں سے متاثرہ شہری براہِ راست صہیونی بمباری کی زد میں آ جائیں گے۔ اس سے روزانہ 200 سے 250 فلسطینیوں کے شہید ہونے اور ہزاروں کے زخمی ہونے کا اندیشہ ہے۔

انہوں نے عالمی انسانی اداروں سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں خدمات فراہم کرنے والے اداروں کے ساتھ یکجہتی کریں اور قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ پناہ گزینوں کے لیے خیمے اور موبائل گھروں کو داخلے کی اجازت دے۔

گذشتہ دنوں قابض اسرائیل نے شہر غزہ میں اپنی جارحیت تیز کر دی ہے اور جبالیا النزلة، ابو اسکندر محلہ اور شیخ رضوان کے اطراف گھروں کو روبوٹ دھماکوں کے ذریعے زمین بوس کر رہا ہے، جبکہ فضائی بمباری بھی جاری ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan