غزہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) غزہ کی پٹی میں شہدا الاقصیٰ ہسپتال کی انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اگلے چند گھنٹوں میں ہسپتال کو ایندھن فراہم نہیں کیا گیا تو یہ طبی عملے،مریضوں اور زخمیوں کے لیے تباہ کن ہوگا اس کے نتیجے میں ہسپتال میں ایک نیا انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصولہ ایک بیان ک مطابق شہداء الاقصیٰ ہسپتال کی انتظامیہ نے کہا کہ ہم اس تاخیر کی پالیسی پر شدید حیرت اور ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہیں جس کا نشانہ شہدا الاقصیٰ ہسپتال ہے۔ ہم کئی گھنٹوں سے متعلقہ حکام سے رابطے میں ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ بات کی ہے جو ہسپتال کو ایندھن کی فراہمی کا ذمہ دار ادارہ ہے، لیکن ہمیں فوری طور پر ایندھن کی فراہمی کی ہماری درخواست کا کوئی جواب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم صحت کےنظام کی تباہی سے خبردار کرتے ہیں اگر الاقصیٰ شہداء ہسپتال ایندھن کی فراہمی کی کمی کی وجہ سے طبی خدمات بند کر دیتا ہے تو وہاں پرموجود مریضوں اور زخمیوں کے لیے ایک نیا المیہ بن سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام بین الاقوامی برادری، بین الاقوامی اداروں اور عالمی رائے عامہ کے سامنے اعلان کرتے ہیں کہ الاقصی شہداء ہسپتال میں ایندھن ذخیرہ کرنے کی گنجائش 50,000 لیٹر ہے، لیکن فراہم کی جانے والی مقدار بہترین طور پر پانچ ہزار لیٹر سے زیادہ نہیں ہے۔ ہسپتال کو صحت کی خدمات اور مناسب طبی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے روزانہ 4,000 لیٹر سے زیادہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ الاقصیٰ شہداء ہسپتال 1200 سے زائد مریضوں اور زخمیوں کو طبی دیکھ بھال اور صحت کی خدمات فراہم کرتا ہے، جن میں گردے کے فیل ہونے والے 600 مریض بھی شامل ہیں جنہیں ڈائیلاسز سروس فراہم کرنے کے لیے برقی کرنٹ کی ضرورت ہوتی ہے، اگر ایندھن نہ ہونے کی صورت میں یہ سروس چند گھنٹوں میں بند ہو جائے گی۔
جمعرات کے روز فلسطینی وزارت صحت نے وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں الاقصی شہداء ہسپتال میں کام بند کرنے سے خبردار کیا۔