Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

امریکہ: فلسطینی طالب علم کو نسل کشی کے خلاف آواز اٹھانے پر گرفتار کر لیا گیا

نیو یارک  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) امریکی حکام نے نیو یارک سٹی کی کولمبیا یونیورسٹی میں ایک دوسرے فلسطینی طالب علم کو غزہ پر اسرائیلی جنگ کے خلاف اس کے موقف پر گرفتار کر لیا ہے۔

اٹارنی لونا ڈروبی نے بتایا کہ ان کے مؤکل محسن المہدوی کو امریکی شہریت کے لیے درخواست دینے کے لیے امیگریشن آفس جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

المہدوی 10 سال سے ریاستہائے متحدہ میں قانونی طور پر مقیم ہیں اور انہیں ورمونٹ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ آفس میں شہریت کی درخواست کا آخری مرحلہ مکمل کرنے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

ڈروبی نے ’اے بی ایس‘ کو بتایا کہ مہدوی کی نیچرلائزیشن کے عمل کے دوران گرفتاری غیر قانونی تھی اور اس کے آئینی طور پر آزادی اظہار کے حق کی خلاف ورزی تھی۔

ورمونٹ کاؤنٹی کی وفاقی عدالت میں اپنی فوری اپیل میں ڈروبی نے بتایا کہ ان کے مؤکل نے مارچ 2024 تک غزہ پر قابض اسرائیلی فوج کے حملوں پر عوامی طور پر تنقید کی تھی اور کولمبیا یونیورسٹی کیمپس میں طلباء کے احتجاج میں سرگرم منتظم رہے تھے، لیکن بعد میں شرکت سے دستبردار ہو گئے۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ محسن المہدوی مغربی کنارے میں پیدا ہوا اور پلا بڑھا، 2014 میں وہ قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوا اور تب سے اس کے پاس رہائشی اجازت نامہ ہے۔ اس کی اگلے ماہ کولمبیا یونیورسٹی سے گریجویشن کی تقریب بھی متوقع ہے۔

دریں اثنا NBC 5 نے اطلاع دی ہے کہ ورمونٹ کی وفاقی عدالت کے جج ولیم سیشنز نے عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست کی بنیاد پر مہدوی کو ریاست یا ملک سے جلاوطن کرنے سے منع کرتے ہوئے پیر کو ایک احتیاطی حکم جاری کیا۔

نو مارچ کو امریکی حکام نے فلسطینی کارکن محمود خلیل کو گرفتار کیا، جس نے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی مذمت کے لیے گذشتہ سال کولمبیا یونیورسٹی میں یکجہتی کے مظاہروں کی قیادت کی تھی۔

فلسطین کی حمایت میں احتجاج، جو کولمبیا یونیورسٹی سے شروع ہوا، ملک بھر کی 50 سے زائد یونیورسٹیوں میں پھیل گیا، اور پولیس نے 3,100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا، جن میں زیادہ تر طلباء اور فیکلٹی ممبران تھے۔

مکمل امریکی حمایت کے ساتھ قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں اپنی نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً 167,000 فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اس کے علاوہ 11,000 سے زائد لاپتہ افراد بھی شامل ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan