انہوں نے وضاحت کی کہ “غزہ کے ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز، بچوں کے انکیوبیٹرز اور دیگر زندگی بچانے والے آلات کو چلانے کے لیے درکار ایندھن ختم ہونے کے قریب ہے، جب کہ پینے کے صاف پانی کی فلٹریشن اور پمپ کرنے کے لیے ضروری توانائی کی شدید قلت ہے جس کے نتیجے میں بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔”
انہوں نے تجویز پیش کی کہ ایندھن کو براہ راست ان ہسپتالوں، ڈی سیلینیشن پلانٹس اور واٹر پمپنگ سٹیشنوں کو مکمل شفافیت کے ساتھ منتقل کیا جائے تاکہ حماس کو ایندھن کی کھیپ پر قبضے سے روکا جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل، مصر اور اقوام متحدہ کے تعاون سے “ایسے وسیع پیمانے پر نگرانی کے طریقہ کار موجود ہیں جو ایندھن کی ترسیل کو براہ راست مطلوبہ جگہوں پرپہنچا سکتے ہیں جہاں انہیں معصوم شہریوں بشمول شیر خوار بچوں کے علاج اور بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے‘‘۔
ارکان کانگریس نے اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل پر حماس کے حملوں کو خوفناک قرار دیا اور ان کی شدید مذمت کی ہے۔