غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے امریکہ کی ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن کانگریس رینڈی فائن کے اس اشتعال انگیز اور نفرت پر مبنی بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں اس نے غزہ پر ایٹمی حملے کی کھلی دعوت دی ہے۔ یہ بیان نہ صرف نسل کشی کی ترغیب ہے بلکہ انسانیت کے خلاف ایک سنگین جرم پر اکسانے کے مترادف ہے۔
حماس نے اپنے باضابطہ بیان میں کہا کہ رینڈی فائن کی یہ پرتشدد اپیل ایک مکمل جرم ہے، جو ان امریکی سیاست دانوں کی نسل پرستانہ اور فاشسٹ سوچ کی عکاسی کرتی ہے جو قابض اسرائیل کی کھلم کھلا حمایت کر رہے ہیں۔ یہ بیان اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ امریکی کانگریس جہاں جنگی مجرم بنجمن نیتن یاھو کو سرکاری مہمان بنا کر خوش آمدید کہا جاتا ہے، قابض اسرائیل کے جرائم کو نہ صرف جواز فراہم کر رہی ہے بلکہ انہیں بڑھاوا بھی دے رہی ہے۔
حماس نے واضح کیا کہ اس قسم کی اشتعال انگیز باتیں بین الاقوامی انسانی قانون اور جنیوا کنونشنز کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ ایٹمی ہتھیار جیسے مہلک اور تباہ کن اسلحے کو دو ملین سے زائد نہتے فلسطینی شہریوں پر آزمانے کی کھلی ترغیب درحقیقت انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے، جو عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔
حماس نے مزید کہا کہ یہ بیان اس حقیقت کو پھر سے آشکار کرتا ہے کہ قابض اسرائیل اور اس کے سرپرست کس قدر سفاک، غیر انسانی اور بے حس ہو چکے ہیں۔ تاہم ان سفاکیوں، دھمکیوں اور ظلم کے پہاڑوں کے باوجود فلسطینی قوم کی عزیمت، صبر اور اپنی سرزمین سے وفاداری کمزور نہیں ہوگی۔ ہماری قوم اپنے حق، آزادی اور مظلوم فلسطینیوں کی سربلندی کے لیے ہر قیمت چکانے کو تیار ہے۔