واشنگٹن (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) امریکی سینٹرل کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوج نے شام میں ایرانی گروہوں سے منسلک دو مراکز پر 9 اہداف کو نشانہ بنایا۔ امریکی فوج کاکہنا ہے کہ یہ کارروائیاں شام میں موجود امریکی فوجیوں پر حملوں کےجواب میں کی گئیں تاہم امریکی فوج نے کی مزید وضاحت نہیں کی۔
سینٹ کام نے پیر کی شام ایک بیان میں کہا کہ حملوں میں کوئی امریکی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ یہ حملے ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کی خطے میں امریکی اور اتحادی افواج پر مستقبل میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور شروع کرنے کی صلاحیت کو کمزور کر دیں گے۔
بیان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’’ہمارا پیغام واضح ہے کہ خطے میں امریکہ اور اتحادیوں کے خلاف حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم تحفظ کے لیے ہر ضروری قدم اٹھاتے رہیں گے۔ ہمارے اہلکار اور اتحادی شراکت دار اور حملوں کا جواب دیتے رہیں گے۔
پینٹاگان نے شام میں امریکی سائٹس کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں جن پر حملہ کیا گیا تھا، نہ ہی ان مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں پر امریکی فوج نے بمباری کی گئی ہے۔
امریکہ نے شام میں تقریباً 900 اہلکار تعینات کر رکھے ہیں۔ امریکیوں کا کہنا ہے کہ امریکی فوج داعش کے عناصر کے خلاف مشن انجام دینے میں شراکت دار افواج کی مدد کی جا سکے۔
امریکہ عراق اور شام دونوں میں ایران سے منسلک اہداف کے خلاف وقتاً فوقتاً حملے کرتا رہتا ہے، جہاں گزشتہ فروری میں اس نے ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے 85 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔