Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

امریکہ اسرائیل کی آنکھ سے نہ دیکھے تو معاہدہ ممکن ہے: اسامہ حمدان

بیروت  (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ اگرامریکہ غیر جانب دار ہو اور اسرائیل کی آنکھ سے نہ دیکھے تو غزہ میں جنگ بندی ممکن ہےان کا کہنا تھا کہ حماس سیز فائر کے بارے میں واضح اسرائیلی موقف چاہتی ہے۔ نیز غزہ سے مکمل انخلا کے بعد فلسطینیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار بھی حماس کے مطالبے میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے ہم کسی بھی فیئر ڈیل پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

معاہدے تک پہنچنے میں مدد فراہم کرنے والے ثالث ملکوں مصر، امریکہ اور قطر کے مذاکرات جاری ہیں۔ حماس کے رہ نما بتایا کہ بال اب اسرائیلی کورٹ میں ہے کیونکہ اسرائیل کو ہمارا جواب ثالثوں کے ذریعے بھجوایا جا چکا ہے۔

حماس اور اسلامی جہاد کے مشترکہ وفد نے معاہدے میں ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر کو اپنا جواب قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن آل ثانی سے ملاقات میں پیش کیا تھا۔

حماس کے ذرائع نے بتایا ہے ’’جماعت کو پیش کیے جانے والے مجوزہ امریکی منصوبے میں پائیدار سیز فائر کا ذکر شامل نہیں اور نہ ہی غزہ کی پٹی سے اسرائیلی انخلا سے متعلق دفعہ اس میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’مزید معاہدے کے تین مراحل کے درمیان کسی ٹائم ٹیبل کا ذکر بھی مفقود ہے۔ پہلا مرحلہ 42 روزہ فائر بندی پر مشتمل ہو گا اور اس میں کئی قیدیوں کا تبادلہ ہو گا۔ نیز دشمن غزہ کی پٹی کے کچھ علاقوں سے بھی نکل جائے گا۔ اس کے بعد دوسرے مرحلے کا آغاز ہو گا جس میں لڑائی کا مستقل خاتمہ اور غزہ کی پٹی سے اسرائیل کا مکمل انخلا عمل میں آئے گا‘‘۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan