Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

امریکہ کا ویٹو: نسل کشی کی کھلی پشت پناہی اور عالمی انصاف کی توہین

غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی جنگ بندی کی قرارداد پر ویٹو کو شدید ترین الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے اسے ایک کھلی اور مجرمانہ حمایت قرار دیا ہے، جو قابض اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی عوام کی نسل کشی کو تقویت دے رہی ہے۔

حماس نے بدھ کی شب مرکزاطلاعات فلسطین کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے ویٹو کا استعمال، واشنگٹن کی اندھی اور مکمل جانبداری کا واضح ثبوت ہے جو وہ قابض اسرائیلی حکومت کے حق میں برت رہا ہے۔ یہ ویٹو صرف ایک سفارتی اقدام نہیں بلکہ غزہ میں انسانیت سوز جرائم کی پشت پناہی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کا یہ مؤقف جنگی مجرم بنجمن نیتن یاھو کے لیے سبز اشارہ ہے، تاکہ وہ معصوم اور نہتے فلسطینی شہریوں پر اپنے وحشیانہ مظالم کا سلسلہ جاری رکھے، انہیں خون میں نہلاتا رہے اور دنیا خاموش تماشائی بنی رہے۔

حماس نے اس امر پر سخت افسوس اور غم و غصے کا اظہار کیا کہ امریکہ نے نہ صرف عالمی ضمیر کو روند ڈالا بلکہ دنیا کی اجتماعی خواہش کو بھی مسترد کر دیا۔ سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ممالک نے جنگ بندی کے حق میں ووٹ دیا، لیکن صرف امریکہ کی مخالفت نے یہ قرارداد روک دی، جو کہ عالمی انصاف اور ادارہ جاتی ساکھ کے لیے لمحۂ فکریہ ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے کی ناکامی اس امر کی علامت ہے کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین اور اصول محض دکھاوا بن چکے ہیں۔ فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے اور عالمی ادارے قابض اسرائیل کے سامنے بے بس کھڑے ہیں۔

حماس نے دنیا کے تمام انصاف پسند ممالک، تنظیموں اور انسانی ضمیر کو پکارا کہ وہ فوری طور پر اخلاقی اور سیاسی لحاظ سے متحرک ہوں، اس کھلے ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور فلسطینیوں پر مسلط کی گئی نسل کشی کی اس جنگ کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔

ادھر فلسطین کی ایک اور تنظیم، ” عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین” نے بھی امریکہ کے اقدام کو صریحاً جنگی جرم میں شراکت داری قرار دیا ہے۔ تنظیم کے مطابق امریکہ نہ صرف قابض اسرائیل کی مدد کر رہا ہے بلکہ اس کی جنگی درندگی کا براہِ راست حصہ بھی بن چکا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے ویٹو کے بعد سلامتی کونسل غزہ پر جاری جنگ کے خلاف قرارداد منظور کرنے میں ناکام ہو گئی۔ قرارداد میں فوری جنگ بندی، اور بغیر کسی رکاوٹ کے انسانی امداد غزہ میں داخل ہونے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

قابض اسرائیل نے امریکہ کی مکمل سرپرستی میں سات اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ پر نسل کشی کی ایک بھیانک مہم شروع کر رکھی ہے، جس میں اب تک ایک لاکھ اناسی ہزار سے زائد فلسطینی یا تو شہید ہو چکے ہیں یا زخمی، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ گیارہ ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں، جب کہ لاکھوں بے گھر ہو کر دربدر پھر رہے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan