نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) نیویارک پولیس نے فلسطینیوں کی حمایت کرنے والے مظاہرین کی ریلی پر دھاوا بول کر کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ہونے والے مظاہرین غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی نسل کشی کی جنگ جاری رکھنے کی مذمت احتجاج کررہے تھے۔
مظاہرین نے تھینکس گیونگ کے موقع پر میسی کی طرف سے منعقد کی جانے والی تقریب کا بائیکاٹ کیا اور جشن کا راستہ روکنے کی کوشش کی۔ انہوں نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر “نسل کشی بند کرو” اور “فلسطین زندہ باد ” کے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے اس موقعے پر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت بند کرانے کے لیے شدید نعرے بازی کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ سائیکلوں پر پولیس کی ایک ٹیم پہنچی۔ اس کی مظاہرین کے ساتھ جھڑپ ہوئی جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
غزہ کی پٹی پر “اسرائیل” کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ مسلسل 419 روز پٹی کے مختلف حصوں میں عام شہریوں کے خلاف قتل عام اور جرائم کا سلسلہ جاری ہے۔
گذشتہ رات اور آج صبح قابض اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں واقع نصیرات کیمپ کوپر بمباری کی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
غزہ میں گورنمنٹ انفارمیشن آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل الثوابتہ نے پریس بیانات میں کہا کہ پٹی کی تمام گورنریوں میں گذشتہ گھنٹوں کے دوران 63 سے زائد افراد شہید ہوئے۔
سات اکتوبر 2023ء سے اب تک غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی جارحیت اور جاری نسل کشی کے نتیجے میں 44,235 فلسطینی شہید اور 104,638 افراد مختلف زخمی ہوچکے ہیں۔