نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ہیلتھ ایجنسی اور اس کے شراکت داروں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے شمالی غزہ کی پٹی تک رسائی کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
گریبیسس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ خطے میں تشدد میں اضافہ اسرائیلی جارحیت کا نتیجہ ہے، جو ضروری خوراک اور طبی سامان کی فراہمی کے لیے انسانی امدادی مشنز کی کوششوں میں رکاوٹ ہے۔
نہوں نے زور دے کر کہا کہ اس اکتوبر کے پہلے نصف میں شمالی غزہ میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے 54 مشنوں میں سے صرف ایک مشن کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے میں کامیاب رہا، جبکہ دیگر مشنز کو مسترد، منسوخ یا روک دیا گیا۔
گریبیسس نے کہا کہ اسرائیل کو عالمی ادارہ صحت اور اس کے شراکت داروں کو شمالی غزہ تک رسائی کی اجازت دینی چاہیے تاکہ مصیبت زدہ لوگوں کی فوری ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
دوسری جانب مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے رک پیپرکورن نے تصدیق کی کہ غزہ میں تقریباً 500,000 لوگوں کو خوراک کی تباہ کن صورتحال کا سامنا ہے۔ ان کی مویشی پالنے کی سرگرمیوں کو 60 فیصد تک نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ 70 فی صد کاشت شدہ زمین اور 33 فی صد زرعی گرین ہاؤسز اب قابل استعمال نہیں ہیں۔
اسرائیلی قابض فوج نے مسلسل13 ویں روز بھی شمالی غزہ کی پٹی پر اپنا محاصرہ اور جارحیت جاری رکھی ہے۔