مقبوضہ فلسطین(مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق نےزور دے کر کہا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کے امکان سے قطع نظر جو حقیقت سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ بین الاقوامی انصاف ہمارے ساتھ ہے اور یہ غاصب صہیونی وجود کے خلاف ہے۔
الرشق نے ایک پریس بیان میں کہا کہ یہ اجتماعی بیداری اور قابض ریاست کے حقیقی دہشت گرد چہرے کو بے نقاب کرنا فلسطینیوں کے مفاد میں ہے اور ہمارے مقصد کے مستقبل اور ہماری اگلی آزادی کا مقصد ناگزیر ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض ریاست سچائی کا مقابلہ کرتی ہے۔ انصاف کے تصور سے متصادم ہے اور انسانی اقدار سے ٹکراتی ہے۔ سفاکانہ، بین الاقوامی سطح پر حمایت یافتہ دہشت گردی ہی ناجائز قبضے کو برقرار رکھتےہیں۔
خیال رہے کل جمعرات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ کی پٹی میں “منظم جنگی جرائم” کے حوالے سے بینجمن نیتن یاہو اور یوآو گیلنٹ کے دو وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ عدالت نے کہا کہ ان کے جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کے لیے “منطقی وجوہات” اورناقابل تردید شواہش موجود ہیں۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت نے نیتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
عدالت نے جمعرات کو ایک بیان میں کہاکہ یہ یقین کرنے کی وجہ ہے کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ نے شہری آبادی پر حملوں کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ سے منسوب جنگی جرائم میں میں بھوک کو جنگی حربے کے طورپر استعمال کرنا، قتل وغارت گری، ظلم و ستم اور دیگر غیر انسانی کارروائیاں جو انسانیت کے خلاف جرائم بھی شامل ہیں۔