Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

عالمی اداروں کا غزہ میں امداد کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر گہری تشویش کا اظہار

جنیوا  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم “ٹریل انٹرنیشنل” نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد کو عسکری رنگ دینے کی کوشش نہ صرف بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ مظلوم فلسطینی عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ تنظیم نے سوئس حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ “فاؤنڈیشن فار ہیومنٹی ان غزہ” نامی ادارے کی سرگرمیوں کا بغور جائزہ لے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ سرگرمیاں بین الاقوامی قوانین کے خلاف نہ ہوں۔

تنظیم نے زور دیا کہ امداد کے اس نئے منصوبے پر عمل درآمد سے پہلے یہ لازمی ہے کہ اس کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تاکہ غزہ کے پہلے ہی تباہ حال عوام پر کوئی اور خطرہ نہ مسلط کیا جائے۔ “ٹریل انٹرنیشنل” نے خاص طور پر اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ نجی سکیورٹی کمپنیوں کو امداد کی تقسیم کی نگرانی سونپی جا رہی ہے جو اس عمل کو انسانی ہمدردی کی بجائے عسکری مداخلت کا روپ دے سکتی ہیں۔

ادارے نے واضح کیا کہ ایسی حساس صورت حال میں جہاں لاکھوں فلسطینی بھوک، بیماری، بےگھری اور بمباری سے دوچار ہیں، وہاں صرف اقوام متحدہ اور اس کے تجربہ کار ادارے ہی ایسے فریضے کی انجام دہی کے اہل ہیں۔ ان کے پاس دہائیوں کا تجربہ ہے اور وہ بین الاقوامی قوانین کے پابند بھی ہیں۔

ادھر قابض اسرائیل کے سرکاری ریڈیو جو غاصب افواج کی آواز سمجھا جاتا ہے نے اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ میں امداد کی تقسیم کا نیا منصوبہ پیر سے شروع کیا جا رہا ہے، جس میں امریکہ کی نجی کمپنیاں شامل ہوں گی۔ فوجی ذرائع کے مطابق رفح میں تین اور وسطی غزہ میں ایک امدادی مرکز قائم کیا جائے گا جہاں ہر شہری کو اپنی فیملی کے لیے ایک ہفتے کا راشن دیا جائے گا۔

مگر خود اسرائیلی فوجی ریڈیو نے اس منصوبے کی ناکامی کا اشارہ دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ یہ نظام کئی نقائص کا شکار ہے اور پوری غزہ آبادی کی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہوگا۔ تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

اقوام متحدہ پہلے ہی اس منصوبے کو مسترد کر چکی ہے۔ اس کا مؤقف ہے کہ یہ منصوبہ مزید بےگھر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ کرے گا۔ ہزاروں بےگناہوں کو خطرے میں ڈالے گا امداد کو صرف ایک مخصوص علاقے تک محدود کر دے گا اور اسے سیاسی اور عسکری مفادات کے تابع بنا دے گا۔ عالمی ادارے کے مطابق قابض اسرائیل امداد کو بھی فلسطینیوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جس کے ذریعے وہ فاقہ کشی کو ایک سودے بازی کا آلہ بنا رہا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan