غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرايا القدس نے غزہ کے الشجاعیہ علاقے میں ایک منظم اور پیچیدہ مزاحمتی کارروائی کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس کے نتیجے میں قابض اسرائیل کے کئی افسر اور فوجی ہلاک و زخمی ہوئے۔
سرايا القدس کے ایک فیلڈ کمانڈر نے “مرکز اطلاعات فلسطین” کو بتایا کہ “ہفتہ کی شب 12:45 بجے ہم نے مشرقی الشجاعیہ میں قابض فوج کے افسران و اہلکاروں کو ایک منصوبہ بندی کے تحت گھیرے میں لے کر نشانہ بنایا۔ کارروائی کا آغاز دشمن کی ایک بکتر بند گاڑی پر اینٹی ٹینک میزائل سے حملے سے کیا گیا، جس میں اس کے عملے کو شدید نقصان پہنچا”۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کارروائی کے بعد قابض اسرائیلی فوج نے علاقے کو میزائلوں اور گولہ باری سے نشانہ بنایا۔ اس دوران جب قابض فوج کا ریزرو یونٹ ’لواء القدس‘ امداد کے لیے موقع پر پہنچا، تو وہ بھی سرايا القدس کے پہلے سے نصب بارودی سرنگ کے جال میں آ گیا، جس سے مزید اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔
فیلڈ کمانڈر کے مطابق مجاہدین نے امدادی فورس کے ساتھ درمیانے اور ہلکے ہتھیاروں سے براہِ راست جھڑپ کی اور مزاحمت کاروں نے بہادری سے لڑتے ہوئے کئی قابض فوجیوں کو نشانہ بنایا، تاہم واپسی کے دوران بعض مجاہدین نے جام شہادت نوش کیا۔
انہوں نے اس کارروائی کو قابض اسرائیل کی مسلسل جارحیت کے خلاف مزاحمت کا فرض قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ شہید کمانڈر نور عبد الکریم البیطاوی کی روح کو خراج عقیدت ہے، جو سرايا القدس کے مغربی کنارے میں عسکری شعبے کے نمایاں قائدین میں سے تھے۔
ادھر سرايا القدس جنین بریگیڈ نے گذشتہ شب اعلان کیا تھا کہ جنین کے قریب جلمہ چیک پوسٹ پر فائرنگ کی کارروائی کی گئی ہے، جو کہ کمانڈر البیطاوی کے قتل کے جواب میں پہلا قدم ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کی شام قابض اسرائیلی فورسز نے نابلس کے مشرقی علاقے ’عین کیکوب‘ میں ایک گھر کو محاصرہ کر کے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا، جس میں البیطاوی اور ان کے ساتھی عبد النبی شہید ہو گئے۔
اسلامی جہاد نے بیان میں کہا ہے کہ البیطاوی سرايا القدس کی جنین بریگیڈ کے قائد تھے، اور انہوں نے قابض اسرائیلی فوج سے ایک بہادرانہ جھڑپ میں شہادت پائی۔
سرايا القدس نے اپنے بیان میں نور عبد الکریم البیطاوی اور ان کے ساتھی حکمت عبد النبی کو خراج تحسین پیش کیا، جو نابلس میں ایک قابض اسرائیلی خصوصی یونٹ سے مقابلے میں جام شہادت نوش کر گئے۔