دوحہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نےکہا ہے کہ آج اپنے تین بیٹوں اور چار پوتوں کی جانوں کے نذرانے پیش کرکے وہ اور ان کا خاندان ایک بار پھرفخر کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن یہ سمجھتا ہےکہ وہ ہمارے بچوں کو شہید کرکے فلسطینی تحریک آزادی کو کچل دے گا مگر دشمن کو یہ اندازہ نہیں کہ یہ شہادتیں مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کی آزادی کے لیے ہمارے سفر کو اور بھی تیز کررہی ہیں اور منزل کو قریب تر کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے 3 بیٹوں اور 4 پوتوں کی شہادت ہمارے لیے باعث فخر ہے۔ ان کا خون یروشلم اور الاقصیٰ کو آزاد کرانے کی راہ میں دی جانے والی قربانیاں ہیں۔
ہنیہ نے بدھ کی شام حماس کے میڈیا آفس سے شائع ہونے والے بیانات میں مزید کہا کہ میں اس اعزاز کے لیے خدا کا شکر ادا کرتا ہوں جس کے ساتھ اس نے ہمیں میرے تین بیٹوں اور کچھ پوتوں کی شہادت سے نوازا۔
قابض فوج نے عید الفطر کے پہلے دن شام کو غزہ کے مغرب میں واقع الشاطی کیمپ میں ایک گاڑی پر بمباری کی جس میں اسماعیل ھنیہ کے خاندان کے متعدد افراد سوار تھے۔ اس حملے میں ان کے تین بیٹے اور چار پوتے شہید اور کئی دوسرے شدید زخمی ہوگئے۔ شہداء اور زخمیوں میں چار بچے بھی شامل ہیں۔
شہید بیٹوں میں حازم، عامر اور محمد شامل ہیں۔
اسماعیل ہنیہ نے زور دے کر کہا کہ اس درد اور خون سے ہم اپنے لوگوں، اپنے مقصد اور اپنی قوم کے لیے امیدیں، مستقبل اور آزادی کی راہ پیدا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے بیٹوں کی شہادت نے وقت کی عزت، مقام کی عزت اور اختتام کا اعزاز حاصل کیا۔ ان کے بیٹے غزہ کی پٹی میں ہماری عوام کے ساتھ رہے اور پٹی سے باہر نہیں گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام لوگوں اور غزہ کے رہائشیوں کے تمام خاندانوں نے اپنے بچوں کے خون کی بھاری قیمت ادا کی ہے اور میں بھی ان میں سے ایک ہوں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ میرے خاندان کے تقریباً 60 افراد تمام فلسطینیوں کی طرح شہید ہوئے اور ان میں کوئی فرق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ قائدین کے بیٹوں کو نشانہ بنا کر ہمارے عوام کے عزم اور حوصلے پست کردے گا یہ خون ہمارے اصولوں پر ثابت قدمی اور اپنی سرزمین پر قائم رہنے کے ہمارے عزم کو اور بھی پختہ کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن اپنے اہداف میں کامیاب نہیں ہوگا اور نہ ہی قلعے گریں گے۔ دشمن قتل و غارت، تباہی اور فنا کے ذریعے جس چیز پر قبضہ کرنے میں ناکام رہا وہ اسے مذاکرات کے ذریعے بھی حاصل نہیں کرسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن اگر یہ سمجھتا ہے کہ میرے بیٹوں کے قتل سے ہم اپنی پوزیشن بدل لیں گےتو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔ میرے بچوں کا خون غزہ کے ہمارے شہیدوں کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں ہے، کیونکہ یہ سب میرے بیٹے ہیں۔
ہنیہ نے کہا کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور یروشلم اور الاقصیٰ کو آزاد کرانے کے لیے اپنے راستے پر گامزن رہیں گے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ رفح پرحملے کی صہیونی دشمن کی بزدلانہ دھمکیاں ہمارے لوگوں یا ہماری مزاحمت کو خوفزدہ نہیں کرسکتیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم قابض نازی دشمن کی بلیک میلنگ کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کریں گے۔ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور ہم کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔